میرا بیٹا جہنم میں جائے، پاک فوج کے مقابلے میں ہلاک خارجی دہشت گرد سے والد کا اظہار لا تعلقی

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

والد نے کہا مجھے بیٹے کی لاش بھی نہیں چاہئے، فوٹو ڈان

ڈیرہ اسماعیل خان میں 13 مارچ کو جندولہ فورٹ حملے میں مارے جانے والے خارجی دہشت گرد نعیم خان سے اس کے والد، خاندان اور گاؤں کے بڑوں نے مکمل لاتعلقی کا اعلان کر دیا۔

کری شموزئی، ڈی آئی خان کے 20 سے زائد معتبرین اور والد احمد خان نے جرگہ میں شرکت کی اور خارجی دہشت گرد نعیم خان سے مکمل لاتعلقی کا اظہار کیا۔

اس موقع پر ہلاک دہشت گرد کے والد احمد خان نے دوٹوک بیان دیا کہ جو پاکستان اور پاک فوج کے خلاف ہو، وہ ریاست کا دشمن ہے، چاہے میرا اپنا بیٹا ہی کیوں نہ ہو۔

ہلاک دہشت گرد کے والد احمد خان نے بتایا کہ تقریباً سوا سال پہلے میں اس کے پیچھے قرآن لے کر گیا، مگر اس نے قرآن بھی رد کر دیا۔

والد نے اعلان کیا کہ مجھے نہ اس کی لاش چاہیے اور نہ ڈھانچہ، خارجیوں کے لیے نہ کوئی عزت، نہ جنازہ، میرا بیٹا جہنم کا ایندھن ہے۔

واضح رہے کہ علاقے کی تاریخ میں پہلی بار کسی مرنے والے پر نہ فاتحہ خوانی ہوئی اور نہ تعزیت۔ عوام اور مشران نے خوارج کے خلاف سخت مؤقف دیتے ہوئے کہا کہ اپنے ملک کے خلاف ہتھیار اٹھانے والوں کے لیے کوئی رعایت نہیں۔

Related Posts