وگن: نصيرآباد اور وارہ کی نہروں میں زرعی پانی کی قلت کے خلاف قومی شاہراہ پر خواتین اور کسانوں کی بڑی تعداد نے دھرنا دے کر احتجاج کیا ہے۔
وگن، نصیرآباد اور وارہ میں زرعی پانی کی قلت پر کسانوں ، خواتین اور سیاسی جماعتوں کی جانب سے قومی شاہراہ پر شامیانے لگا کر دھرنا دیکر احتجاج کیا گیا ہے۔ احتجاج کے کراچی حیدرآباد جامشورو ۔ بلوچستان ۔ پنجاب سمیت دیگر چھوٹے بڑے شہروں کے مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
احتجاج کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے سیاسی رہنماؤں کا کہنا تھا کہ محکمہ آبپاشی کے کرپٹ منسٹر نے رشوت کے عوض بااثر زمینداروں کو زرعی پانی فروخت کردیا ہے۔ جس کے باعث نصیرآباد اور وارہ کے کسانوں کو زرعی پانی نہیں مل رہا ہمارا ضلع زراعت سے پہچانا جاتا ہے اور یہاں پر پانی کا ایک قطرہ بھی نہیں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہماری نہریں سوکھی ہوئی ہیں ، ہماری فصلیں بغیر پانی کے جل کر راکھ ہو رہی ہیں۔ ہمیں کروڑوں روپے کا نقصان ہوا ہے ہمارا گذارا اس چاول کی فصل پر ہوتا ہے اور اگر وہ فصل ہی نہیں تو ہم کہاں جائیں گے۔ کسانوں کا معاشی قتل عام بند کیا جائے ورنہ ہم کسان خود سوزی کرلیں گے اس کی ذمہ دار سندھ حکومت ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں : سندھ حکومت کا صوبے بھر میں تعلیمی ادارے تاحکم ثانی بند رکھنے کا اعلان