وڈیروں کے مظالم کا شکار سندھ کا خاندان انصاف مانگنے اسلام آباد پہنچ گیا

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

family reached from sindh to Islamabad for seek justice

اسلام آباد : سندھ میں وڈیروں کے مظالم کا شکار سندھ کے ایک خاندان نے اسلام آباد پریس کلب کے سامنے دھرنا دیدیا، وڈیروں کے مظالم اور پولیس کی جانبداری پر دہائیاں، انصاف فراہم کرنے کی اپیل کردی۔

سندھ کے ضلع گھوٹکی تحصیل اوباڑو کے گاؤں لکھ پور کےرہائشی غلام رسول بھٹو نے بتایا ہے کہ 2010ء میں میرے بھائی ارباب علی بھٹو کو وڈیروں نے قتل کر دیا تھا،۔

قتل کرنے والے چھ ملزمان میں سے صرف ایک شخص کو ایڈیشنل سیشن جج میرپورماتھیلو نے عمر قید کی سزا سنائی جبکہ ہائی کورٹ سکھر نے باقی پانچ افراد کو بری کردیا ۔

اس واقعہ کے بعد انہی وڈیروں نے 2011ء میں میری بہن کو اغواء کر لیا لیکن پولیس کو مقدمے کے اندراج کے لیے دی گئی درخواست پر کوئی کارروائی نہ ہو سکی اور ابھی تک میری بہن مجھے واپس نہ مل سکی۔

غلام رسول بھٹو کا کہنا ہے کہ وڈیروں کا تعلق مبینہ طور پر پاکستان پیپلز پارٹی سے ہے، پتہ نہیں میری بہن زندہ ہے یا اس کو مار دیا گیا ہے۔

2016 کو میں نے اپنی پسند کی شادی کی تو وڈیروں اور میری بیوی کے رشتہ داروں نے کاروکاری کا الزام لگا کر قتل کرنے کا فیصلہ کر دیا اور میرے گھر دکان مال مویشی لوٹ لیے اورسب کچھ تباہ کرکے تقریباً پچاس لاکھ روپے کا نقصان کیا ۔

انہوں نے بتایا کہ میں نے ہمت کر کے ظالم بےحس طاقتور وڈیروں کے خلاف تھانے میں درخواست دی تھی لیکن میری درخواست پر ابھی تک کوئی کارروائی کی گئی نہ ہی میرا لوٹا ہوا سامان مجھے واپس ملا۔

ہم لوگ بڑی مشکل سے اوباڑوسے جان بچا کر بھاگنے میں کامیاب ہوئے اور اسلام آباد پہنچے، گھوٹکی میں میری فیملی کو کوئی تحفظ نہیں دیا گیا۔

فرسودہ نظام کے تحت غلط فیصلے کیے گئے حصول انصاف کے لیے 18 مارچ 2018 سے ہم لوگ نیشنل پریس کلب اسلام آباد کے سامنے کھلے آسمان تلے پڑے ہوئے ہیں ۔

ان کا کہنا ہے کہ ہمارے پاس رہنے کی جگہ ہے نہ ہمارے پاس کچھ کھانے پینے کے لئے کچھ ہے، بس کچھ لوگ کھانا دے جاتے ہیں جس سے گزارا ہورہا ہے۔

مزید پڑھیں:راولپنڈی میں مدرسہ کے طلبہ سے قاری کی زیادتی، ملزم گرفتار

وزیراعظم عمران خان ، آرمی چیف قمر جاوید باجوہ اورچیف جسٹس آف پاکستان سے اپیل ہے کہ میرے بھائی کے قاتلوں کو سزا دی جائے، بہن کو بازیاب کرایا جائے اورمیری املاک واپس دلائی جائے اور میری فیملی کو تحفظ فراہم کیا جائے ۔

Related Posts