قربانی کی شرح 30فیصد کم، عید پر 63لاکھ سے زائد جانور قربان ہوئے۔ٹینریز ایسوسی ایشن

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

مویشی منڈی قربانی کے تین لاکھ جانوروں سے سج گئی، رونقیں بحال
مویشی منڈی قربانی کے تین لاکھ جانوروں سے سج گئی، رونقیں بحال

کراچی: رواں برس قربانی کی شرح گزشتہ برس 2022 کے مقابلے میں 30 فیصد کم رہی جس کی وجہ آسمان سے باتیں کرتی ہوئی مہنگائی ہے۔ٹینریز ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ عید پر 63لاکھ سے زائد جانور قربان ہوئے۔

تفصیلات کے مطابق گزشتہ برس کے مقابلے میں رواں برس قربانی کی شرح کم رہی۔ پاکستان ٹینریز ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ رواں برس عیدالاضحیٰ کے موقعے پر 63 لاکھ 60 ہزار جانور قربان کیے گئے۔

یہ بھی پڑھیں:

 وزیرخارجہ بلاول بھٹو 4روزہ دورے کیلئے جاپان پہنچ گئے

پاکستان ٹینریز ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ رواں برس 20 لاکھ بچھڑے، 35 لاکھ بکرے، 8 لاکھ چھترے اور60 ہزار اونٹ قربان کیے گئے۔ گزشتہ برس کے مقابلے میں قربانی کی شرح 28سے 30فیصد تک کم رہی۔

ٹینریز ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ رواں برس لوڈ شیڈنگ اور گرمی کے باعث قربانی کی 35فیصد کھالیں خراب ہونے کا خدشہ ہے۔ عید پر قربانی کیلئے خریدے گئے جانوروں کی قیمت کا تخمینہ 376ارب روپے لگایا گیا ہے۔

واضح رہے کہ عیدِ قربان کے موقعے پر عوام الناس کی بڑی تعداد مویشی منڈیوں کا رخ کرتی ہے اور مختلف قسم  کے جانور خرید کر ان کو سنتِ ابراہیمی کے مطابق قربان  اور قربانی کا گوشت ضرورت مندوں، عزیز و اقارب اور دوست احباب میں تقسیم کیا جاتا ہے۔ 

تاہم عوام کی بڑی تعداد قربانی کے گوشت کی تقسیم کی بجائے اسے فریزر میں ذخیرہ کرکے رکھ لیتی ہے اور سارا سال مختلف مواقع پر اس گوشت کا استعمال کیا جاتا ہے، جسے بعض ماہرینِ صحت مضر قرار دیتے ہیں۔

 

Related Posts