لاہور: پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ کے صدر وو جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہاہے کہ مدارس و مساجد پر بیرونی دباؤ کسی صورت قابل قبول نہیں،ختم نبوت اور نامو س رسالت کا تحفظ پوری امت مسلمہ کا فریضہ ہے اس پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جاسکتا۔
عالمی سامراج پاکستان کی خودمختاری کو مسلسل چیلنج کررہا ہے،مدارس دینیہ کے خلاف سازشوں کا تدارک نہ کیا گیا تو ہولنا ک کشیدگی جنم لے گی۔
ان خیالات کا اظہارانہوں نے عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے مرکزی رہنما مولانا عزیز الرحمن ثانی کے والد مولانا عبدالرزاق کی وفات پر اظہار تعزیت اور فاتحہ خوانی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کو مبارکباد پیش کرتے ہیں جنہوں نے ہردور میں عقیدہ ختم نبوت کے فریضے کو احسن انداز میں سرانجام دیا،مجلس تحفظ ختم نبوت اور جمعیت علمائے اسلام کا ہمیشہ سے چولی دامن کا رشتہ ہے۔
مجلس تحفظ ختم نبوت اور جمعیت کی قیادت نے ہمیشہ مل جل کر قوانین ختم نبوت اور تحفظ ناموس رسالت ایکٹ کا تحفظ کیا۔ انہوں نے کہا کہ تحفظ ناموس رسالت اور عقیدہ ختم نبوت کے تحفظ کے لیے جمعیت کبھی بھی پیچھے نہیں ہٹے گی۔
ہمیشہ کی طرح صف اول میں رہ کر اپنا بھرپور کردار ادا کرتی رہے گی۔ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ قادیانی اور ان کے آلہ کار ہمیشہ سے قوانین ختم نبوت کے خلاف سازشیں کرتے رہتے ہیں لیکن کبھی بھی قادیانی اور یہودی لابی کو ان کے مذموم مقاصد میں کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ دین اسلام کے مراکز کو غیر مسلموں کی نگرانی میں دینا بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ ایف اے ٹی ایف کا دباؤمسترد کرتے ہیں، عالمی سامراج پاکستان کی خودمختاری کو مسلسل چیلنج کررہا ہے۔
اسلامی جمہوریہ پاکستان کو یہودی و قادیانی لابی کا حصہ بننے کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ دینی مدارس و دینی تنظیمیں ہیں، مدارس دینیہ کے خلاف سازشوں کا تدارک نہ کیا گیا تو ہولنا ک کشیدگی جنم لے گی۔