سوشل میڈیا کا استعمال ہمارے اردگرد موجود تقریباََ ہر کوئی کرتا ہے، ایک اندازے کے مطابق دنیا بھر میں 3 ارب 60 کروڑ افراد سوشل میڈیا کا استعمال کرتے ہیں۔
آج سوشل میڈیا لوگوں کی زندگی کا لازمی جز بن چکا ہے یہی وجہ ہے کہ لوگ اس کے بغیر ایک منٹ بھی نہیں رہ سکتے لیکن کیا آپ کو معلوم ہے کہ سوشل میڈیا کا زیادہ استعمال ہمارے اندر منفی خیالات پیدا کرتا ہے؟
انسائڈر کی رپورٹ کے مطابق چونکہ سوشل میڈیا میں لاکھوں افراد اپنے آپ کو پرفیکٹ دکھانے کی کوشش میں مصروف رہتے ہیں۔
اس لیے اسکرولنگ کرتے ہوئے کئی لوگوں کے لیے تصاویر اور ویڈیوز کو نظر انداز کرنا مشکل ہوجاتا ہے، تاہم اس سے ہماری ذہن پر منفی خیالات اجاگر ہوتے ہیں۔
احساس کمتری
سوشل میڈیا پر لاکھوں انفلونسرز، اداکاروں، نامور شخصیات کی ظاہری خوبصورت والی تصاویر اور ویڈیوز دیکھ کر ہم اپنے حوالے سے احساس کمتری کا شکار ہونے لگتے ہیں۔
ہمارے ذہن میں یہ سوال گردش کرنے لگتے ہیں کہ ’میں کیسی لگ رہی ہوں؟ کیا میں خوبصورت نہیں لگ رہا؟، کیا میرا وزن بڑھ گیا ہے؟‘ یہ سوالات ہماری صحت پر شدید اثرات مرتب کرتے ہیں، مثال کے طور پر اکثر لوگ کھانا چھوڑ دیتے ہیں۔
2018 میں کی گئی ایک تحقیق کے مطابق جو لوگ سوشل میڈیا کا زیادہ استعمال کرتے ہیں اُن میں بے چینی اور کھانا ترتیب سے نہ کھانے کی عادت پائی جاتی ہے۔
تصویر کو بہتر بنانے کی کوشش
سوشل میڈیا پر زیادہ تر پوسٹ کی گئی تصاویر ایڈٹ شدہ ہوتی ہیں یعنی کہ اُن میں فلٹرز کا استعمال کیا جاتا ہے لیکن صارفین اُن ایڈٹ شدہ تصاویر کو دیکھ کر سوشل میڈیا انفلواینسر سے متاثر ہوجاتے ہیں اور پھر وہ بھی اپنی تصویر کو بہتر بنانے کی کوشش کرتے ہیں۔
2022میں کی گئی تحقیق کے مطابق تصاویر کو سوشل میڈیا پر پوسٹ کرنے کے مقابلے سیلفی لینا اور پھر اسے ایڈٹ کرنا زیادہ خطرناک ہے، کیونکہ تصاویر میں فلٹر لگانے اور ایڈٹ کرنے سے آپ اپنی شکل اور ظاہری شخصیت کی خامیوں پر توجہ مرکوز کرتے ہیں اور اسے بہتر بنانے کی کوشش کرتے ہیں۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ تصاویر پوسٹ کرنے سے ایسا لگتا نہیں ہے 2020 کے ایک تحقیق سے معلوم ہوا کہہ سیلفیز پوسٹ کرنے کا تعلق خود اعتمادی میں اضافے سے ہے۔
مردوں پر منفی اثرات
2020 میں کی گئی ایک تحقیق سے معلوم ہوا کہ مردوں میں بھی اسی طرح کے منفی اثرات پائے گئے۔
اس تحقیق میں مردوں کی جانب سے اپ لوڈ کی گئی ایک ہزار انسٹاگرام پوسٹ کا تجزیہ کیا گیا اور ان کے لائکس اور کمنٹس سیکشن جائزہ لیا گیا، جس سے معلوم ہوا کہ جو مرد ظاہری طور پر دبلے اور اسمارٹ دکھ رہے تھے ان کی پوسٹ میں زیادہ لائکس اور کمنٹس تھے۔
محققین نے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ یہ نتائج مردوں کے جسمانی امیج کے لیے ممکنہ طور پر نقصان دہ ہیں۔جب ہم دوسروں کو دیکھ کر خود میں خامیاں تلاش کرنے لگتے ہیں تو اسے ڈیسمورفیا کہتے ہیں۔