کراچی سے 340 کلومیٹر کی دوری پر موجود سمندری طوفان کے پیشِ نظر شہرِ قائد میں امتحانات سمیت دیگر سرگرمیاں ملتوی کردی گئیں۔ سندھ کے متعدد علاقوں میں بارش بھی ہوئی۔
تفصیلات کے مطابق سمندری طوفان بیپر جوائے کراچی سے 340 کلومیٹر دور رہ گیا۔ کراچی کے ساحل پر لہریں بلند ہیں۔ سندھ حکومت کا کہنا ہے کہ شہریوں کا سمندر کی جانب جانا خطرناک ثابت ہوسکتا ہے۔ کئی علاقوں میں گرد آلود آندھی نما ہوا کے ساتھ بارش ہوئی۔
وزیر اعظم نے سیونتھ ایونیو اوور ہیڈ برج کا افتتاح کردیا
بدین، کیٹی بندر، سجاول اور تھرپارکر میں بھی بادل برس پڑے۔ سجاول میں آندھی کے باعث بجلی کے پول گر گئے۔ کراچی کی ساحلی بستی چشمہ گوٹھ میں پانی سڑک کے کنارے تک پہنچ گیا۔ اورماڑہ میں حال ہی میں پانی گھروں اور دکانوں میں داخل ہوگیا تھا۔
محکمۂ موسمیات کا کہنا ہے کہ سمندری طوفان بیپر جوائے کے گرد چلنے والی ہواؤں کی رفتار 150 کلومیٹر فی گھنٹہ جبکہ سمندر سے اٹھنے والی لہروں کی بلندی 30 فٹ تک ہے۔ 16 جون تک بارشوں کی توقع ہے۔
بیپر جوائے کی ممکنہ آمد کے پیشِ نظر کراچی میں آج اور کل ہونے والے انٹرمیڈیٹ کے امتحانات ملتوی کردئیے گئے۔ حیدر آباد بورڈ کے تحت سندھ کے 9 اضلاع میں بھی تعلیمی امتحانات ملتوی کیے گئے۔ بورڈ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ پرچوں کی نئی تاریخ کا اعلان بعد میں ہوگا۔