سوویت یونین کے سابق صدر میخائل گاربا چوف91 برس کی عمر میں انتقال کر گئے

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

ماسکو: سوویت یونین کے سابق صدر میخائل گاربا چوف 91 برس کی عمر میں انتقال کر گئے ہیں۔ انہیں سابق سوویت یونین کا آخری سیاسی رہنما بھی سمجھا جاتا ہے۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے روئٹرز کا کہنا ہے کہ میخائل گاربا چوف نے کولڈ وار کا خاتمہ کیا اور ان کی خدمات کے اعتراف میں انہیں نوبل پرائز سے بھی نوازا گیا تھا جبکہ ان کا انتقال روسی دارالحکومت ماسکو میں ہوا۔

یہ بھی پڑھیں:

یوکرینی ریلوے اسٹیشن پر روس کا راکٹ حملہ، 22 افراد ہلاک، متعدد زخمی

روئٹرز کا کہنا ہے کہ میخائل گاربا چووف سووویت یونین کے اختتام کو نہ روک سکے، ماسکو میں ہسپتال انتظامیہ نے سابق صدر سووویت یونین کے انتقال کی تصدیق کردی۔ 91 سالہ گاربا چوف کا شمار روس کے سینئر ترین سیاستدانوں میں کیاجاتا تھا۔ 

بعض تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ میخائل گاربا چوف نے سوویت یونین کے زوال میں اپنا کردار ادا کیا۔ میخائل گاربا چوف 1985 سے 1991 تک سوویت یونین کے صدر رہے۔ ان کے فوجی والد جنگِ عظیم دوم میں قتل ہوگئے تھے۔

خیال رہے کہ روس نے رواں برس کے آغاز میں ہی یوکرین میں فوجی کارروائی کا آغاز کیا تھا جسے 6 ماہ مکمل ہوچکے ہیں۔ روسی حکومت کا کہنا ہے کہ یورپی ممالک روس یوکرین جنگ کو ہوا دے رہے ہیں۔ 

 

Related Posts