براڈ شیٹ سے معاہدے کے ذمہ دار عبدالباسط تھے،7کروڑڈالر کا نقصان ہوا۔سابق ہائی کمشنر

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

براڈ شیٹ سے معاہدے کے ذمہ دار عبدالباسط تھے،7کروڑڈالر کا نقصان ہوا۔سابق ہائی کمشنر
براڈ شیٹ سے معاہدے کے ذمہ دار عبدالباسط تھے،7کروڑڈالر کا نقصان ہوا۔سابق ہائی کمشنر

براڈ شیٹ اسکینڈل کیس میں نیا انکشاف سامنے آگیا، برطانیہ میں پاکستان کے سابق ہائی کمشنر واجد شمس الحسن کا دعویٰ ہے کہ جعلی براڈ شیٹ سے معاہدے کے ذمہ دار عبدالباسط تھے جس کے نتیجے میں آج تک 7 کروڑ ڈالر کا نقصان ہوچکا ہے۔

تفصیلات کے مطابق سابق ہائی کمشنر واجد شمس الحسن نے کہا کہ براڈ شیٹ ایک جعلی کمپنی ہے جسے 15 لاکھ ڈالر ایک متنازعہ معاہدے کے تحت دئیے گئے جس کے ذمہ دار معاہدے پر دستخط کرنے والے ڈپٹی ہائی کمشنر عبدالباسط تھے جنہوں نے 3 برس قبل جون 2018ء میں عہدہ سنبھالا۔

سابق ہائی کمشنر واجد شمس الحسن نے کہا کہ اپنا عہدہ سنبھالنے سے قبل عبدالباسط متنازعہ معاہدے پر دستخط کے مرتکب ہوئے۔ براڈ شیٹ ایل ایل سی دھوکے اور فراڈ سے پاکستان سے رقم حاصل کرنے کیلئے قائم ہوئی۔ اب تک پاکستان 70 ملین (7 کروڑ) ڈالرز کا نقصان اٹھا چکا ہے۔

واجد شمس الحسن نے کہا کہ قومی احتساب بیورو (نیب) کی طرف سے عبدالباسط اور جیری جیمز نے 3 بار دستخط کیے، عبدالباسط چلے گئے تو قومی احتساب بیورو نے منظور الحق کو چیک جاری کیا جو نئے ڈپٹی ہائی کمشنر مقرر ہوئے تھے۔ حیرت ہے کہ پی پی پی حکومت کے خلاف تحقیقات کیلئے اتنی بڑی رقم خرچ کی گئی جبکہ مجھ سے ملاقات کے دوران جیری جیمز نے 7ہزار پاؤنڈ سود معاف کردیا۔

قبل ازیں سابق صدر جنرل پرویز مشرف کے دورِ حکومت میں برطانوی فرم براڈ شیٹ کو تحقیقات کا فریضہ سونپا گیا۔ ظاہری طور پر براڈ شیٹ کا کام سابق وزیرِ اعظم نواز شریف اور پیپلز پارٹی سمیت دیگر حکمراں جماعتوں کے خفیہ اثاثے اور کرپشن پر تحقیقات کرنا تھا، تاہم حکومتِ پاکستان بعد ازاں اِس معاہدے سے پیچھے ہٹ گئی۔

معاہدے کے تحت حکومت براڈ شیٹ کیس سے پیچھے نہیں ہٹ سکتی تھی جس کی خلاف ورزی پر پاکستان پر براڈ شیٹ نے مقدمہ دائر کردیا اور براڈ شیٹ کمپنی یہ کیس جیت گئی۔ حکومت کو براڈ شیٹ کو لاکھوں ڈالرز جرمانہ ادا کرنا پڑا۔ پاکستان میں جسٹس (ر) عظمت سعید کی سربراہی میں براڈ شیٹ انکوائری کمیشن نے بھی تحقیقات مکمل کر لیں۔

یاد رہے کہ اِس سے قبل برطانوی کمپنی براڈ شیٹ کے کیس پر تحقیقاتی کمیشن نے اپنی رپورٹ وزیرِ اعظم آفس میں جمع کرادی جس کے مطابق 15 لاکھ ڈالرز کی غلط ادائیگی کی گئی۔

 وزیرِ اعظم آفس میں 3 روز قبل جمع کرائی گئی براڈ شیٹ کمیشن رپورٹ میں کہا گیا کہ غلط شخص کو ادائیگی ریاستِ پاکستان سے دھوکا ہے۔ ادائیگی کو صرف بے احتیاطی قرار نہیں دیا جاسکتا جس سے قومی خزانے کو 15 لاکھ ڈالرز کا بھاری نقصان پہنچا۔

مزید پڑھیں: براڈ شیٹ کمیشن رپورٹ جمع، 15لاکھ ڈالر کی غلط ادائیگی کا انکشاف

Related Posts