ایل این جی کیس میں ضمانت کی درخواست مسترد، مفتاح اسماعیل گرفتار

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-768x768-1-750x750
روسی کے قومی دن کی خوبصورت تقریب
The Israel-U.S. nexus for State Terrorism
اسرائیل امریکا گٹھ جوڑ: ریاستی دہشت گردی کا عالمی ایجنڈا
zia
کیا اسرائیل 2040ء تک باقی رہ سکے گا؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

PML-N senior leader Miftah Ismael quits party post

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کی عبوری ضمانت کی درخواست اسلام آباد ہائی کورٹ نے  خارج کردی جس کے بعدنیب نے  انہیں عدالت کے احاطے سے گرفتار کر لیا ہے۔

مفتاح اسماعیل ایل این جی کیس میں اسلام آباد ہائی کورٹ میں پیش ہوئے اور عبوری ضمانت میں توسیع کی درخواست پیش کی۔ کیس کی سماعت ہائی کورٹ اسلام آباد کے چیف جسٹس اطہر من اللہ  اور جسٹس محسن اختر کیانی نے کی۔

جسٹس اطہر من اللہ نے پوچھا کیا یہ ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست ہے۔ اگر ایسا ہے تو نواز شریف کیس میں سپریم کورٹ نے نیب کیسز میں ضمانت کا معیار طے کردیا ہے۔ آپ کو غیر معمولی حالات بھی بتانے چاہئیں۔

کیس کے تفتیشی افسر نے کہا کہ ایل این جی قیمتوں کا مارکیٹ سے موازنہ نہیں کیا گیا۔ نیب پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ مفتاح اسماعیل نے بورڈ میٹنگ کے منٹس سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کو ای میل کیے۔

جسٹس محسن اختر نے پوچھا کہ چیئرمین نیب کو ای میل کیوں نہ کی گئی؟اس پروجیکٹ سے قومی خزانے کو اربوں کا نقصان ہو رہا ہے۔ موجودہ حکومت کیا کر رہی ہےَ؟

مفتاح اسماعیل کے وکیل نے کہا کہ نیب کا گزشتہ بیان یہ ہے کہ مفتاح اسماعیل کی گرفتاری نہیں چاہئے، تو آج یہ بیان تبدیل کیسے ہوگیا؟سیاسی وجوہات کی بناء پر وارنٹ کا اجراء بد دیانتی ہے۔ 

اسلام آباد ہائیکورٹ نے مفتاح اسماعیل کی عبوری ضمانت کی درخواست مسترد کر دی جس کے بعد پہلے سے ہائیکورٹ میں موجود نیب کی ٹیم نے انہیں گرفتار کرلیا۔سابق ایم ڈی پی ایس او عمران الحق کو بھی درخواست ضمانت مسترد ہونے پر عدالت کے باہر سے گرفتار کر لیا گیا۔

یاد رہے کہ 18 جولائی کو سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کی گرفتاری کے ساتھ ہی سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل اور پی ایس او کے سابق منیجنگ ڈائریکٹر عمران الحق کے وارنٹ بھی جاری کر دئیے گئے تھے۔

نیب ٹیم کراچی کے مختلف علاقوں میں ان کی تلاش میں چھاپے مارتی رہی لیکن گرفتاری نہ ہوسکی۔ اس کے بعد مفتاح اسماعیل نے ضمانت قبل از گرفتاری کے لیے سندھ ہائی کورٹ میں درخواست کی جو منظور ہو گئی۔

مفتاح اسماعیل نے24 جولائی کو اسلام آباد ہائی کورٹ سے درخواست کی کہ ایل این جی کیس میں لگائے گئے الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے نیب کو گرفتاری سے روکا جائے۔ انہوں نے مؤقف اختیار کیا کہ وہ بے قصور ہیں اور ان پر لگایا گیا بدعنوانی کا الزام سراسر بے بنیاد ہے۔

مزید پڑھیئے: مشترکہ پارلیمنٹ اجلاس کا دوسرا روز، حکومتی اور اپوزیشن رہنماؤں کی شرکت۔

 

Related Posts