صحافت میں سب اپنی دکان کھول کر بیٹھے ہیں، یاسر حسین کی تنقید

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

صحافت میں سب اپنی دکان کھول کر بیٹھے ہیں، یاسر حسین کی تنقید
صحافت میں سب اپنی دکان کھول کر بیٹھے ہیں، یاسر حسین کی تنقید

پاکستانی شوبز انڈسٹری سے تعلق رکھنے والے یاسر حسین کسی تعارف کے محتاج نہیں، وہ اپنے تلخ تبصروں کی وجہ سے اکثراوقات خبروں کی زینت بنے رہتے ہیں۔

حال ہی میں وہ فیصل قریشی کی رمضان ٹرانسمیشن کا حصہ بنے جہاں انہوں نے صحافیوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ انہیں اُن کی کوئی پرواہ نہیں ہے ۔

یاسر حسین کا کہنا تھا کہ آج کل ہر کوئی صحافی بن چکا ہے لیکن انہیں اُن کی کوئی فکر نہیں کیونکہ یہ صحافی اتنی پہنچ ہی نہیں رکھتے کہ اُن کی بات مجھ تک پہنچ جائے۔

یہ بھی پڑھیں:کیا صدف کنول اور شہروز سبزواری والدین بننے والے ہیں؟

مزید برآں یاسر حسین نے کہا کہ وہ ایسے لوگوں کو بالکل سنجیدہ نہیں لیتے کیونکہ وہ درحقیقیت صحافی ہے ہی نہیں، ان میں سے زیادہ تر لوگ تو وہ ہیں جو دوسرے شعبوں سے ناکام ہو کر صحافت میں آگئے۔

یاد رہے کہ یاسر حسین نے اپنی انسٹا اسٹوری میں کہا تھا کہ وہ چاہتے ہیں کہ عمران خان اقتدار میں واپس آجائیں، اُن کا کہنا تھا کہ امید کرتا ہوں کہ جس طرح سے فنکار اس وقت عمران خان کے ساتھ کھڑے ہیں ویسے ہی بعد میں عمران خان بھی اُن کے ساتھ کھڑے ہونگے۔

Related Posts