فیس کی مد میں ہر ممکن رعایت دی جائے، صحافی برادری کا مطالبہ

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

کراچی: وزیر بورڈزو جامعات اسماعیل راہو اور وزیر تعلیم سردار شاہ نے گزشتہ روز ایجوکیشن جرنلٹس ایسوسی ایشن پاکستان کے تحت منعقدہ افطار ڈنر کے موقع پر کہا کہ رپورٹرز کو تربیتی کورسزکروائے جائیں گے جس سے وہ بہتر طور پر صحافتی ذمے داریاں ادا کرسکیں گے، سندھ میں ٹیچرز لائسنس کی بنیاد رکھنے جارہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ صحافیوں کی جانب سے وقتاََ فوقتاََ معاملات کی نشاندہی کی جاتی ہے جو بہتری کا سبب بنتی ہے۔ انہوں نے افطار ڈنر کا اہتمام کرنے پر صحافیوں کا شکریہ ادا کیا اور صحافیوں کے بچوں کے تعلیمی معاملات میں ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی بھی کروائی۔

اس موقع پر چیئرمین ہائر ایجوکیشن سندﮪ ڈاکٹر طارق رفیع کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت کا انڈومنٹ فنڈ ہے جوکہ ضرورت مند طالب علموں کو دیا جاتا ہے۔جامعات خود بھی نیڈ بیس اسکالراسکالرشپس دیتی ہیں جبکہ پرائیویٹ یونیورسٹیاں بھی دس فی صد ضرورت مند لیکن میرٹ پر پورا اترنے والے طالب علموں کو مفت تعلیم دینے کی پابند ہیں۔

استقبالیہ سے خطاب کرتے ہوئے صدر ایجوکیشن جرنلسٹ ایسوسی ایشن پاکستان محمد قاسم کا کہنا تھا کہ ایجوکیشن رپورٹر ایک جانب تعلیمی اداروں میں تعلیمی اداروں کی مثبت سرگرمیوں کو اجاگر کرتے ہیں تو دوسری جانب طلبہ و اساتذہ کے مسائل کو اجاگر کرتے ہیں، ایجوکیشن رپورٹرز کے لیے مختلف تربیتی کورسز سمیت مختلف تعلیمی اداروں کا دورہ اور تعلیمی بریڈ فورڈ سے آگاہی کے لیے اقدامات جاری رکھے جائیں گے، ایجوکیشن رپورٹرز کو متعلقہ وزراء سیکریٹریز وائس چانسلر اور بورڈ چیئرمین سمیت تمام افراد نے ہمیشہ سپورٹ کیا ہے جبکہ رپورٹر بھی ان افراد کے مسائل کو حکام بالا تک پہنچانے میں اپنا کردار ادا کرتے ہیں۔

سنیئرصحافی سید محمد عسکری کا کہنا تھا کہ مہنگائی کے اس دور میں صحافیوں کے لیے اپنے بچوں کی تعلیم کو جاری رکھنا مشکل ہوگیا۔ انہوں نے وزیر تعلیم، وزیر بورڈز و جامعات اور ہائر ایجوکیشن کمیشن سے سمیت پرائیویٹ جامعات سے مطالبہ کیا کہ صحافیوں کے بچوں کے لیے فیسوں کی مد میں ہر ممکن رعایت دی جائے۔

اس افطار ڈنر میں وائس چانسلر ڈاؤ میڈیکل یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر سعید قریشی، وائس چانسلر سکرنڈ یونیورسٹی و چئیرمین بورڈ بے نظیر آباد پروفیسر ڈاکٹر فاروق حسن، چئیرمین انٹرمیڈیٹ بورڈ کراچی ڈاکٹر سعیدالدین، ڈائریکٹر جنرل پرائیویٹ انسٹیٹیوشنز سندھ پروفیسر افضال انصاری، ایڈیشنل ڈائریکٹر رجسٹریشن رفیعہ جاوید ملاح، مانیٹرنگ آفیسر اخلاق احمد، سیکریٹری کراچی میٹرک بورڈ محمد علی شائق، کنٹرولر امتحانات کراچی بورڈ حبیب اللہ سہاگ شریک ہوئے ۔

اس کے علاوہ کنٹرولر انٹرمیڈیٹ بورڈ کراچی انجینئر انور علیم خانزادہ، کنٹرولر امتحانات کراچی یونیورسٹی ڈاکٹر ظفر حسین ، ڈائریکٹر ایچ ای سی سندھ نعمان احسن،ریجنل ڈائریکٹر ایچ ای سی سندھ جاوید علی میمن، ڈائریکٹر ایجوکیشن کراچی فرناز ریاض، ایجوکیشن جرنلسٹس ایسوسی ایشن سے ڈاکٹر سید محمد عسکری (روزنامہ جنگ)، قاسم خان (92 نیوز پیپر)، رانا جاوید (جیو نیوز)، نیاز علی (جی این این)، آل سندھ پرائیویٹ اسکولز اینڈ کالجز ایسوسی ایشن کے چیئرمین حیدر علی، وائس چیئرمین مرتضی شیرازی، جنرل سیکٹری ڈی ایم دانش بلوچ، کمیونیکیشن مینجر اور این ای ڈی یونی ورسٹی کی فروا حسن سمیت ایجوکیشن جرنلسٹس ایسوسی ایشن کے ممبر صحافیوں نے بھی شرکت کی۔

Related Posts