پاکستان میں ہر جمعے کو نئے مولوی سے ڈیل کرنا پڑتا ہے،فوا د چوہدری

مقبول خبریں

کالمز

zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب
Munir-Ahmed-OPED-768x768-1-750x750
روسی کے قومی دن کی خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Fawad Chaudhary
Fawad Chaudhary

اسلام آباد:وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہاہے کہ پاکستان میں ہر جمعے کو نئے مولوی سے ڈیل کرنا پڑتا ہے،کبھی مولانا فضل الرحمان اور کبھی کوئی اور مولوی امن کو خراب کرنے نکل آتے ہیں۔

آج بھی چاند دیکھنے کے لیے سمجھانے پر سر کھپانا پڑتا ہے،پاکستان ٹیکنالوجی سے ہی آگے جا سکتا ہے،70 اسی کی دہائی نے پاکستان کو فیل کیا تھا ،ہمیں پر امن کے چاہیے،نئے پاکستان کی بنیاد شعور علم اور ٹیکنالوجی پر رکھنا ہوگی۔

وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے ایف پی سی سی آئی سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ دنیا میں فاسل اکانومی بائیو اکانومی میں تبدیل ہو رہی ہے،توانائی کو محفوظ کرنے کے لیے تجربات کر رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

مولانا کے دھرنے سے اہم برطانوی شاہی جوڑے کا دورہ ہے۔فواد چوہدری

انہوں نے کہاکہ بیٹری سٹوریج ٹیکنالوجی کو اگلے پانچ سالوں میں اچھی کارکردگی سامنے آئیگی،امریکہ یوکے اور پاکستان کی مشترکہ کوششوں سے اس ٹیکنالوجی پر کام شروع کر دیا ہے۔

انہوں نے کہاکہ بائیواکانومی میں چائنہ نے اپنی ترجیحی بنیادوں پر کام کیا اور اپنی شرح نمو کا 10 فیصد 2030 تک رکھا ہے،جہلم میں ساؤتھ ایشیاء کا سب سے بڑا بائیو اکانومی پارک بنایا جا رہا ہے۔انہوںنے کہاکہ اسے اسپیشل اکانومی زون ڈیکلیئر کر رہے ہیں، اس پارک میں دس سال کے لیے ٹیکس کی چھوٹ ہو گی۔انہوںنے کہاکہ سیٹھوں کو بلا کر ملے تو انہوں نے اور امیر ہونے کا مشورہ دینا ہے۔

نوجوانوں کو موقع دینے سے معیشیت میں بہتری آئے گی۔انہوں نے کہاکہ بائیو اکانومی میں ٹیکس کے بجائے اس کے پیٹنٹس پر غور کیا جانا چاہیے۔انہوںنے کہاکہ گزشتہ حکومت نے ٹیکنالوجی اور ماڈرنائزیشن پر کام نہیں کیا،نئے پاکستان کا مقصد ہی نئی ٹیکنالوجی اور جدت کو متعارف کرانا ہے۔

انہوںنے کہاکہ آج بھی چاند دیکھنے کے لیے سمجھانے پر سر کھپانا پڑتا ہے،پاکستان ٹیکنالوجی سے ہی آگے جا سکتا ہے۔انہوںنے کہاکہ پاکستان کا ایک طبقہ ہے جو پاکستان کو بہت پیچھے لے جانا چاہتا ہے،کمبوڈیا کوریا دنیا میں ٹیکنالوجی میں کافی پیچھے تھے ۔

انہوں نے کہاکہ ہم 2022 میں اپنا مشن خلاء میں بھیجنے کی بات کرتے ہیں تو لوگ حیرت میں پڑ جاتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان میں ہر جمعے کو نئے مولوی سے ڈیل کرنا پڑتا ہے،ہمیں 10 پندرہ سال امن کے چاہیے،70 اسی کی دہائی نے پاکستان کو فیل کیا تھا ۔

انہوں نے کہاکہ ہمیں نئے پاکستان کی بنیاد شعور علم اور ٹیکنالوجی پر رکھنا ہوگی۔انہوںنے کہاکہ گزشتہ غلطیوں کی وجہ سے ہم روایتی ٹیکنالوجی پر انحصار کر رہے ہیں،100 سالہ پرانے رومز پر کپڑے تیار کیے جا رہے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ ہمارے ملک میں ابھی تک ٹریکٹر ٹرالی سے کام چلایا جا رہا ہے،دنیا زراعت میں بہتری کے لیے ڈرون ٹیکنالوجی پر انحصار کر رہی ہے۔انہوں نے کہاکہ ہمارے پاس ڈرون پر پابندی ہے،وزیر اعظم سے زراعت کے فروغ میں مدد کے لیے ڈرون سے مدد لینے کی درخواست کی ہے۔

انہوں نے کہاکہ ہر جمعے کو ایک نئے مولوی سے نمٹنا پڑتا ہے،ہمیں پر امن ملک چاہیے۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان کی کامیابی کے لیے یہاں امن کا قیام ضروری ہے،کبھی مولانا فضل الرحمان اور کبھی کوئی اور مولوی امن کو خراب کرنے نکل آتے ہیں۔

Related Posts