یورپی یونین کی طرف سے8 شامی تاجروں اور اداروں پر اقتصادی پابندیاں عائد

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

EU sanctions
EU sanctions

برسلز: یورپی یونین کی طرف سے شام میں اسد رجیم کی معاونت کرنے والی 8 کاروباری شخصیات اور متعدد اداروں پر اقتصادی پابندیاں عائد کی گئی ہیں۔

عرب ٹی وی کے مطابق یورپی یونین کی یورپی کونسل کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ نئی پابندیوں میں شامی رجیم کی مدد کرنے والی 8 شخصیات اور دو اداروں کو ہدف بنایا گیا ہے۔

یہ شخصیات اور ادارے اسد رجیم پر یورپی ممالک کی طرف سے عائد کردہ پابندیوں کی خلاف ورزی کے مرتکب ہو رہے تھے۔یورپی کونسل کی طرف سے جاری کردہ فہرست میں جن شخصیات اور اداروں کو بلیک لسٹ کیا گیا ہے ان میں یاسر عزیز عباس، مایر بریان الدین الیمام ،وسیم قطان ،عامر فوز ،صقر رستم ،عبدالقادر صبرہ، خضر علی طہ اور عادل نور العلبی شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ایف اے ٹی ایف: پاکستان کا نام گرے لسٹ سے نکالنے کے لیے 15 ووٹوں کی ضرورت

اس کے علاوہ قاطرجی اور شام ہولڈنگ گروپ آف کمپنیز کو بلیک لسٹ کیا گیا ہے۔خیال رہے کہ یورپی یونین نے 2011ء کو شام میں اسد رجیم کی معاونت کرنے والی 277 شخصیات اور 71 کمپنیوں کو بلیک لسٹ کیا گیاتھا۔ پابندیوں میں یورپ میں ان کے اثاثوں کی بندش اور سفری پابندیاں شامل ہیں۔

Related Posts