فلسطین کو تسلیم کرنا یہود دشمنی نہیں، یورپی یونین کا اسرائیل کو جواب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

فلسطین کو تسلیم کرنا
(فوٹو: یورپی یونین)

برسلز: یورپی یونین نے اسرائیل کی جانب سے مقبوضہ فلسطین کو تسلیم کرنے کے ناروے، اسپین اور آئرلینڈ کے اقدام کو یہود دشمنی کے مترادف قرار دینے پر ردِ عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ فلسطین کو تسلیم کرنا یہود دشمنی نہیں ہے۔

تفصیلات کے مطابق اسرائیلی وزیر خارجہ نے فلسطین کو تسلیم کرنے پر اسپین، ناروے اور آئرلینڈ کے اقدام کو یہود دشمن قرار دیا اور سفارتی سرگرمیاں بھی معطل کرنے کا فیصلہ سنایا۔ اسرائیل نے آئرلینڈ اور ناروے سے اپنے سفارت کاروں کو بھی واپس بلا لیا اور یروشلم میں اسپین کے قونصل خانے سے تعاون کرنے سے بھی انکار کردیا تھا۔

اپنے بیان میں اسرائیلی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ یروشلم میں اسپین کے قونصل خانے کی فلسطینی نمائندوں تک رسائی بھی روک دی گئی ہے اور یہ اسپین، ناروے اور آئرلینڈ کو فلسطین تسلیم کرنے کا جواب سمجھا جائے۔ سربراہ یورپی یونین خارجہ پالیسی جوزف بوریل نے اسرائیل کے اس عمل کا واضح الفاظ میں جواب دے دیا۔

یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزف بوریل نے کہا کہ اسرائیلی وزیر خارجہ غلط اندازے لگا رہے ہیں، فلسطین کو تسلیم کرنا کہیں سے بھی یہود دشمنی نہیں۔ فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنا جس طرح حماس کی حمایت کے زمرے میں نہیں آتا، بالکل اسی طرح فلسطین کو تسلیم کرنا یہود دشمنی بھی نہیں کہا جاسکتا۔

سربراہ خارجہ پالیسی جوزف بوریل نے مزید کہا کہ فلسطین کو تسلیم کرنا امن کی جانب ایک پیشرفت ہے۔ واضح رہے کہ ناروے، اسپین اور آئرلینڈ کی جانب سے فلسطین کو تسلیم کرنے کے بعد دیگر یورپی ممالک بھی فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا عندیہ دے رہے ہیں جن میں پرتگال، فرانس، بیلجیئم اور سلووینیا شامل ہیں۔

Related Posts