لندن: فلمسٹار مہوش حیات نے کہا ہے کہ فلم انڈسٹری کے لیےمحض تفریح ناکافی ہے اورایک فنکار کے لیے یہ بھی ضروری ہے کہ معاشرتی مسائل پر روشنی ڈالے جبکہ سیاسی اور سماجی مسائل پر بات چیت ضروری ہے۔
پاکستانی اداکارہ نے ایک میڈیا نمائندے سے بات چیت کے دوران کہا کہ موجودہ دور میں اداکاری کے ذریعے کچھ بھی ناممکن نہیں۔ اگر ہم سب متحد ہوجائیں اور مل کر کسی مقصد کے لیے کام کریں تو امن کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کیا جاسکتا ہے۔قومیت کے دائرے میں قید نہیں ہونا چاہئے بلکہ بین الاقوامی امن اور پر سکون مستقبل کے لیے کام کرنا چاہئے۔
پاکستان کی پہلی خاتون وزیر اعظم محترمہ بے نظیر بھٹوشہید کی زندگی پر بننے والی فلم میں مرکزی کردار ادا کرنے والی مہوش حیات نے اپنے کردار کو مشکل اور پیچیدہ قرار دیا اور کہا کہ بے نظیر کی حیثیت میری نظر میں رول ماڈل کی سی ہے اور میں انہیں بہت پسند کرتی ہوں۔فلم کے حوالے سے بے نظیر بھٹو پر لکھی ہوئی تحریروں کا مطالعہ کر رہی ہوں۔
انہوں نے کہا کہ مجھے بے نظیر پر فخر بھی ہوتا ہے اور دکھ بھی کہ ہم نے ایک لیڈر کو گنوا دیا۔ فلم کی کہانی بہت اچھی ہے جس سے ناظرین متاثر ہوں گے۔ عوام کے لیے ضروری ہے کہ بے نظیر کی خدمات اور جدوجہد پر بھی نگاہ ڈالیں۔ کتابوں میں جو کچھ ہے وہ ایک الگ چیز ہے، لیکن فلم کے ذریعے جو بیان کیا جاتا ہے، اسے دیکھ کر سمجھنا کتاب کے مقابلے میں آسان ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل پاکستانی فلمسٹار مہوش حیات نے سکھر میں پانچ نئے اسکولوں کے قیام کے لیے لندن میں ہونے والی میراتھن ریس میں حصہ لینے کا اعلان بھی کیا تھا۔ بین الاقوامی فلاحی ادارے پینی ایپل کے لیے خیر سگالی سفیر کے طور پر کام کرنے والی مہوش حیات نے پاکستان میں صحت اور تعلیم کے شعبوں میں کام کا آغاز میراتھن ریس سے کیا ۔
مزیدپڑھیں: پاکستانی ایکٹریس ارمینا خان کا منگیتر فیصل خان سے شادی کرنے کا اعلان