انگریزوں کے تعلیمی نظام نے ملک میں طبقاتی تفریق کو جنم دیا۔ وزیر اعظم عمران خان

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

PM-Imran-Khan
PM-Imran-Khan

وزیر اعظم پاکستان عمران خان نے کہا ہے کہ انگریزوں کے تعلیمی نظام نے ملک میں طبقاتی تفریق کو جنم دیا جبکہ مسلمانوں نے طاقت کے باوجود تلوار کی بجائے علم کو ترقی کا زینہ بنایا۔

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں وفاق المدارس کی تقسیم انعامات کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ مسلمانوں کا پہلے سے رائج نظام تعلیم انگریزوں کے نو آبادیاتی نظام کے تحت جان بوجھ کر ختم کیا گیا۔راہِ حق کے بارے میں صرف تعلیم انسان کو شعور عطا کرتی ہے۔ پاکستان اسلام کے نام پر بننے والا واحد ملک تھا جبکہ غلبۂ اسلام کے بعد 30 سال میں مسلمان وسط ایشیا تک جا پہنچے۔

یہ بھی پڑھیں: حملے کی تیاریاں کرنے والے بھارت کو پاک فوج منہ توڑ جواب دے گی۔صدر آزاد کشمیر

مقبوضہ جموں و کشمیر کی صورتحال سے طلبہ کو آگاہ کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ کشمیر کی حالت اس وقت کسی جیل سے کم نہیں ہے۔ 80 لاکھ افراد کو حبسِ بے جا میں رکھا گیا ہے جس پر ہم نے مل کر فیصلہ کیا کہ مسلمانوں کے خلاف پراپیگنڈے کا ساری دنیا میں مقابلہ کیا جائے۔ 

وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ علامہ اقبال پڑھے لکھے افراد جو اسلام سے دور چلے گئے تھے، انہیں واپس اسلام کی طرف لائے۔ دینی طلباکو اقبالیات پڑھانا ضروری ہے جبکہ انگریزی اور اردو میڈیم نظام تعلیم سے مدارس کا تیسرا الگ نظام بنانا ظلم ہے۔ہمیں اپنے بچوں کو تعلیم دینی ہوگی کہ مسلمان پوری دنیا پر کیسے چھا گئے؟ اسلام ہمیں انسان بننا سکھاتا ہے جبکہ تعلیم کا مقصد صرف پیسہ کمانا نہیں ہے۔

عمران خان نے کہا کہ سب سے زیادہ اسلام میں تعلیم پر زور دیا گیا اور ہمارے نبی ﷺ نے فرمایا کہ اگر علم حاصل کرنے کے لیے تمہیں چین بھی جانا پڑے تو ضرور جاؤ۔ غزوے میں قید ہو کر آنے والوں کی رہائی کے لیے دس دس بچوں کو تعلیم دینے کی شرط رکھی گئی۔ 

طلبہ کو اپنے دورۂ امریکا کی تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ ترکی، پاکستان اور ملائشیا نے مل کر ایک انگریزی چینل شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کا مقصد مسلمانوں کا تشخص اجاگر کرنا ہے۔ ہم اس چینل کے ذریعے ساری دنیا کو مسلمانوں کے بارے میں آگاہی فراہم کریں گے تاکہ اسلامو فوبیا اپنی موت آپ مر جائے۔ 

یاد رہے کہ اس سے قبل وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا کہ نریندر مودی حکومت اس شخص کے نقشِ قدم پر چل رہی ہے جس نے مہاتما گاندھی کا قتل کیا جبکہ آج بھارت پر ایک شدت پسند حکومت مسلط ہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں فواد چوہدری نے کہا کہ یہ دیکھ کر بہت افسوس ہوتا ہے کہ مہاتما گاندھی جیسے برصغیر کے عظیم رہنما کے پیروکار کہلانے والے بھارت پر شدت پسند حکومت کا راج ہے جبکہ یہ لوگ گوڈسے کے نظرئیے کی پیروی کرتے ہیں۔

مزید پڑھیں: نریندر مودی حکومت مہاتما گاندھی کے قاتل کی پیروی کر رہی ہے۔فواد چوہدری

 

Related Posts