اسلام آباد: ایمپلائرز فیڈریشن آف پاکستان(ای ایف پی) کے صدر اور سالٹ مینوفیکچررز ایسوسی ایشن آف پاکستان(ایس ایم اے پی) کے چیئرمین اسماعیل ستار نے وفاقی بجٹ 2021-22 کے عوام دوست سراہا ہے مگر ساتھ ہی کھانے والے خام نمک کو ٹیکس سے استثنیٰ دینے پردوبارہ غور کرنے کی اپیل کی ہے تاکہ ہر گھر میں استعمال ہونے والا نمک جیسی اہم غذائی اجزاء مہنگی نہ ہو۔
اسماعیل ستار نے وفاقی وزیرخزانہ شوکت ترین سے اپیل میں کہاکہ خام نمک(ٹیبل سالٹ) ایک اہم غذائی اشیاء ہے جس کے بغیر کھانا پکانا شاید ہی ممکن ہے اور1990سے آج تک آیوڈائزڈ نمک پر ٹیکس کی سیلز ٹیکس کی چھوٹ ہے تاہم اب وہ تاجرجوخام نمک(ٹیبل سالٹ)سے آیوڈائزڈ نمک تیار کرتے ہیں انہیں اب سیلز ٹیکس ادا کرنا پڑے گا جس سے آیوڈائزڈ نمک کی ریٹیل قیمتوں پر اثر پڑے گا یعنی سیلز ٹیکس عائد کیے جانے کی صورت میں آیوڈائزڈ نمک کی قیمتوں میں اضافہ ہوسکتا ہے جس سے ہر گھر متاثر ہوگا۔
انہوں نے بتایا کہ آیوڈائزڈ نمک دراصل خام نمک(ٹیبل سالٹ) میں آیوڈین شامل کرکے تیار کیا جاتا ہے۔قانون خام نمک(ٹیبل سالٹ) کی مارکیٹنگ سے منع کرتا ہے اور کھانے کے مقاصد کے لیے صرف آیوڈائزڈ نمک کی اجازت دیتا ہے لہٰذا اگر خام نمک(ٹیبل سالٹ) کی پر سیلز ٹیکس کی چھوٹ ختم کر کے ٹیکس عائد کیا گیا تو اس کے نتیجے میں آیوڈائزڈ نمک مہنگا ہوجائے گا جس سے ہر شہری متاثر ہوگا۔
اسماعیل ستار نے گھریلو استعمال والے خام نمک(ٹیبل سالٹ)پر سیلز ٹیکس کی چھوٹ برقرار رکھنے کی درخواست کرتے ہوئے کہاکہ جو نمک صنعتوں کو سپلائی ہوتا ہے یا صنعتی مقصد کے لیے استعمال ہوتا ہے اس پر ضرور ٹیکس عائد ہونا چاہیے کیونکہ اس سے ایک آدمی ہرگز متاثر نہیں ہوگا کیونکہ یہ آیوڈین کے بغیر ہوتا ہے۔صدر ای ایف پی نے تجویز دی کہ نمک کی دو کیٹگری ہونی چاہیے جس میں ایک آیوڈائزڈ اور دوسرا نان آیوڈائزڈ نمک جو مناسب پروسیسنگ کے بعد صنعتوں میں استعمال ہوتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں : سندھ حکومت کی کرپشن کا خمیازہ کراچی کے شہری بھگت رہے ہیں۔خرم شیر زمان