کراچی: سندھ خصوصاََ کراچی کے بلدیاتی اداروں کے ملازمین تاحال اپنی گزشتہ ماہ کی تنخواہوں سے محروم ہیں۔
سندھ حکومت ایک طرف ملازمین کو 25 مارچ کو تنخواہیں ادا کرنے کا حکم دیتی ہے تودوسری طرف بلدیاتی اداروں سے سوتیلی ماں کا سلوک کیا جا رہا ہے۔
اس حوالے سے آل پاکستان آفیسرز ایکشن کمیٹی سندھ کی سینئر وائس چیئرپرسن رباب جعفری، وائس چیئرمین غلام مصطفی نے وزیر اعلیٰ سندھ کی توجہ مبذول کراتے ہوئے کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ سندھ کراچی کے بلدیاتی اداروں کو بھی سندھ کا حصہ سمجھیں ابتک نہ تنخواہیں دی گئیں ہیں نہ اضافی تنخواہیں۔
25 مارچ تک تنخواہوں کی ادائیگی کے دعوے ہوا ہو چکے ہیں جبکہ کرونا وائرس سے کراچی کے بلدیاتی ادارے بھی متاثر ہیں۔یوسیز کے ملازمین کو بلا لیا گیا لیکن راشن کی تقسیم سے محروم رکھا گیا ہے۔
ملازمین و افسران شدید مشکلات کا شکار ہیں۔میئر کراچی نے ابتک جون کی اضافی تنخواہیں نہ دیکر ظلم کی حد کی ہوئی ہے۔ نا اہل افسران اور کمیشن مافیا ملازمین کے لئے رقوم نہیں ہونے دیتی۔
مرجانے والوں کو معاوضہ نہیں دیا جاتا۔ میئر، ڈپٹی میئر اقتدار اور آسائشوں کے مزے لے رہے ہیں۔بلدیاتی ملازمین نے مطالبہ کیا کہ وزیر اعلیٰ سندھ، وزیر بلدیات خصوصی توجہ دیں اور تنخواہیں ادا کرائیں۔