اسلام آباد:شہر اقتدار میں سپریم کورٹ کے سامنے گزشتہ روز ریڈیو پاکستان سے برطرف کئے گئے ملازمین نے دھرنا دے دیا۔
گزشتہ شب 739 ملازمین کو بقایاجات کی ادائیگی کیے بغیر ہی نوکری سے نکال دیا گیا تھا، مظاہرین سپریم کورٹ آف پاکستان کے سامنے دھرنا دیکر بیٹھ گئے۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان نے ایک کروڑ نوکریاں دینے کا وعدہ کیا تھا لیکن اب روز بروز لاکھوں کی تعداد میں ملازمین کو نوکریوں سے نکالا جا رہا ہے،حکومت نے ہمیں غیر قانونی طریقے سے رات کے اندھیرے میں نوکریوں سے فارغ کیا۔
دھرنے میں اظہار یکجہتی کے لئے پہنچنے والی پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنما نفیسہ شاہ کا کہنا تھا کہ ہم ریڈیو ملازمین کے ساتھ کھڑے ہیں، انہوں نے کہا کہ میں اس حکومت کے اس اقدام کی کی سخت مذمت کرتی ہوں۔
انہوں نے کہا کہ حکومت نے بجائے نوکریاں دینے کے لوگوں کو بے روزگار کررہی ہے، پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور سابق وزیر داخلہ احسن اقبال بھی ریڈیو پاکستان کے ملازمین کے دھرنے میں اظہار یکجہتی کے لیے پہنچے۔
انہوں نے کہا کہ ہم تمام ملازمین کے ساتھ ہیں اور ہم پارلیمنٹ میں ان کے لئے آواز بلند کریں گے،عمران نیازی سے اگر حکومت نہیں ہوتی تو حکومت ہمیں واپس دے دے۔
اس حکومت نے مہنگائی اور بے روزگاری کو جنم دیا ہے، لوگ بھوکے مر رہے ہیں، ملک کو تباہ کر دیا ہے،ان نااہلوں کے پاس کسی قسم کا کوئی پلان نہیں، جس سے ملک ترقی کی راہ پر گامزن ہو سکے۔