راولپنڈی: فراہمی و نکاسی آب کے ادارے واسا نے خشک سالی کے باعث شدید پانی کے بحران کے پیش نظر راولپنڈی میں ایمرجنسی نافذ کر دی ہے۔
واسا کے منیجنگ ڈائریکٹر محمد سلیم اشرف کے مطابق شہر میں پانی کی قلت تشویشناک حد تک بڑھ گئی ہے جہاں یومیہ طلب 68 ملین گیلن ہے جبکہ صرف 51 ملین گیلن پانی دستیاب ہے۔
انہوں نے خبردار کیا کہ اگر فروری اور مارچ میں بارش نہ ہوئی تو صورتحال مزید سنگین ہو سکتی ہے۔ محکمہ موسمیات نے بھی کم بارشوں کی پیشگوئی کی ہے جس سے بحران مزید شدت اختیار کر سکتا ہے۔
شہر میں بڑھتی ہوئی آبادی اور تجارتی سرگرمیوں میں اضافے کے باعث پانی کے ذخائر تیزی سے کم ہو رہے ہیں۔ واسا نے پانی کی بچت کے حوالے سے آگاہی مہم کا آغاز کیا ہے اور پانی ضائع کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کا عندیہ دیا ہے۔
خشک سالی کے باعث ڈیموں اور زیرِ زمین پانی کی سطح خطرناک حد تک گر چکی ہے جس کی سطح 700 فٹ نیچے چلی گئی ہے۔ پانی کی قلت پر قابو پانے کے لیے واسا راول ڈیم، خانپور ڈیم اور ٹیوب ویلوں پر انحصار کر رہا ہے۔
بحران کی شدت کو دیکھتے ہوئے واسا نے شہریوں کو غیر ضروری پانی کے استعمال سے گریز کرنے کی ہدایت کی ہے اور پانی ضائع کرنے والے دو افراد کو جرمانے کے نوٹس بھی جاری کیے ہیں۔ واسا نے شہریوں سے تعاون کی اپیل کرتے ہوئے پانی کے استعمال میں کمی لانے پر زور دیا ہے۔
اس سے قبل لاہور ہائیکورٹ نے گھروں میں گاڑیاں دھونے کے دوران پانی ضائع کرنے پر جرمانہ عائد کیا تھا۔ جسٹس شاہد کریم نے ماحولیاتی آلودگی اور اسموگ سے متعلق درخواستوں کی سماعت کے دوران یہ احکامات جاری کیے۔
پنجاب میں گھر پر کار دھونے پر پابندی، خلاف ورزی پر 10 ہزار روپے جرمانہ
عدالتی کارروائی کے دوران، ہائیکورٹ نے گھروں میں گاڑیاں دھونے پر پانی ضائع کرنے والوں کو 10 ہزار روپے جرمانہ کرنے کا حکم دیا۔
چیف ٹریفک آفیسر کو ٹریفک سے پیدا ہونے والی ماحولیاتی آلودگی پر تفصیلی رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت دی گئی۔عدالت نے حکام کو ہدایت دی کہ آئندہ کرکٹ ایونٹ کے پیش نظر عوامی آگاہی کو یقینی بنایا جائے اور ٹریفک کے بہتر انتظامات کے ساتھ ماحولیاتی احتیاطی تدابیر اختیار کی جائیں۔