فیصلے کی گھڑی آگئی، نئے چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کا انتخاب آج ہوگا

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

yousaf raza gilani sadiq snjrani

اسلام آباد: نئے چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کا انتخاب آج ہوگا، حکومت اور اپوزیشن اتحاد کے درمیان ووٹوں کے قلیل فرق کی وجہ سے سخت مقابلے کا امکان ہے۔

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے آج صبح 10 بجے پارلیمنٹ ہاؤس میں سینیٹ کا اجلاس طلب کیا ہے، صدر نے سینیٹر سید مظفر حسین شاہ کو اجلاس کا پریذائیڈنگ آفیسر نامزد کیاہے اوروہ آج کے اجلاس میں سینیٹ کے نومنتخب ممبروں سے حلف لیں گے۔

ارکان کے حلف کے بعدسینیٹ کے چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کے انتخاب کے شیڈول کا اعلان کیا جائے گا،چیئرمین و ڈپٹی چیئرمین کے انتخابات نئے ممبروں کے حلف اٹھانے کے بعد خفیہ رائے شماری کے ذریعے ہوں گے ۔

صادق سنجرانی اور یوسف رضا گیلانی چیئرمین سینیٹ کی سیٹ کیلئے کے لئے مقابلہ کریں گے،مولانا عبدالغفور حیدری اور مرزا محمد آفریدی ڈپٹی چیئرمین کے عہدے کے لئے ایک دوسرے کے مدمقابل ہیں۔

حکمران اتحاد کے سینیٹرز میں پی ٹی آئی کے 27 ، بلوچستان عوامی پارٹی کے 12 ، ایم کیو ایم کے تین ، تین آزاد اور مسلم لیگ ق اور جی ڈی اے کاایک ایک ممبر شامل ہے۔

حزب اختلاف کے سینیٹرز میں پیپلز پارٹی کے 21 ، مسلم لیگ (ن) کے 17 ، اسحاق ڈار کو چھوڑ کر جنہوں نے عہدے کا حلف نہیں لیا ، جے یو آئی ف کے پانچ ، اے این پی کے دو ، بی این پی مینگل ، پی کے ایم اے پی اور نیشنل پارٹی اور جماعت میں سے ایک ایک سینیٹر شامل ہیں۔

مزید پڑھیں:سینیٹ الیکشن میں صادق سنجرانی کی جیت یقینی ہے، ذرائع کا دعویٰ

سینیٹ میں 3 مارچ کو ہونے والے انتخابات کے بعد ایوان کی طاقت کو کم کرکے 100 سینیٹرز کردیا گیا ہے۔حزب اختلاف کے اجتماعی طور پر ایوان میں اسحاق ڈار کو چھوڑ کر 52ارکان ہیں جبکہ حکمران اتحاد سے تعلق رکھنے والے 47 سینیٹرز ہیں۔ جماعت اسلامی نے ووٹنگ سے دوررہنے کا فیصلہ کیا ہے ، حکومت اور اپوزیشن کے ووٹ بینک کے مابین فرق 4 ووٹوں کا ہو گیا ہے۔

نئے سینیٹ کا حصہ نہ بننے والوں میں نمایاں افراد میں مسلم لیگ ن کے راجہ ظفرالحق ، پرویز رشید ، جنرل (ر) عبدالقیوم ، جنرل (ر) صلاح الدین ترمذی ، جاوید عباسی ، عائشہ رضا فاروق اور چوہدری تنویر خان شامل ہیں۔ پیپلزپارٹی کے رحمان ملک ، سسی پلیجو ،جماعت اسلامی کے سراج الحق ،شامل ہیں۔

جن سینیٹرز کو دوبارہ منتخب کیا گیا ہے ان میں شیری رحمن ، فاروق ایچ نائیک ، سلیم مانڈوی والا ، شبلی فراز ، لیاقت ترکئی ، محسن عزیز ، ذیشان خانزادہ ، مولانا عبد الغفور حیدری ، مولانا عطا الرحمن ، پروفیسر ساجد میر ، سرفراز بگٹی اور منظور کاکڑ شامل ہیں۔

Related Posts