تاحیات نااہلی ختم، سینیٹ میں الیکشن ایکٹ ترمیمی بل کثرت رائے سے منظور

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

الیکشن نہ کرائیں، عام انتخابات ملتوی کرانے کی ایک اور قرارداد سینیٹ میں جمع
سینیٹ اجلاس، انتخابات ملتوی کرانے کی قرارداد کثرتِ رائے سے منظور کیوں ہوئی؟

اسلام آباد: سینیٹ میں الیکشن ایکٹ 2017 میں ترمیم اور قائد ایوان، اپوزیشن لیڈرو اراکین کی مراعات کا بل منظور کرلیے گئے۔

چیئرمین صادق سنجرانی کی زیر صدارت سینیٹ میں اجلاس ہوا جس میں وزیر مملکت شہادت اعوان نے الیکشن ایکٹ 2017 میں ترمیم کا بل پیش کیا جس کو کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا۔

بل کے مطابق الیکشن ایکٹ کی شق 57 اور 58 میں ترمیم کی گئی ہے جس کے تحت الیکشن کی تاریخ کااختیار صدر مملکت سے واپس لے لیا گیا ہے اور الیکشن کمیشن نیا شیڈول اور عام انتخابات کی تاریخ کااعلان کرے گا جبکہ الیکشن پروگرام میں ترمیم بھی کرسکے گا۔

یہ بھی پڑھیں:

9 مئی کے واقعات میں تحریک انصاف کی سیاسی موت ہوئی، فردوس عاشق اعوان

اجلاس میں آرٹیکل 62 ون ایف کے تحت نااہلی سے متعلق بل بھی منظور کرلیا گیا جس کے تحت نااہلی زیادہ سے زیادہ پانچ سال کے لیےہوگی ۔ بل کے متن کے مطابق آئین میں جس جرم کی مدت سزا متعین نہیں، اس میں نااہلی پانچ برس سے زیادہ نہیں ہوگی۔

اہلیت اور نااہلی کا طریقہ کار، طریقہ اور مدت ایسی ہو جیسا آئین کے آرٹیکل 62 اور 63 میں فراہم کیا گیا ہے اور جہاں آئین میں اس کے لیے کوئی طریقہ کار، طریقہ یا مدت فراہم نہیں کی گئی ہے، اس ایکٹ کی دفعات لاگو ہوں گی۔

مذکورہ بل کے مطابق سپریم کورٹ، ہائی کورٹ یا کسی بھی عدالتی فیصلے، ارڈر یا حکم کے تحت سزا یافتہ شخص فیصلے کے دن سے پانچ سال کے لیے نااہل ہوسکے گا۔

سینیٹ میں پی ٹی آئی اور جماعت اسلامی کی جانب سے الیکشن ایکٹ 2017 میں ترمیم بل کی مخالفت کی گئی۔

Related Posts