کراچی: ٹھٹھہ کے علاقے کیٹی بندر کے قریب ہجامڑو کے علاقے میں تیز ہواؤں کے باعث 33 ماہی گیروں کو لے جانے والی تین کشتیاں سمندر میں اُلٹ گئیں۔
پاکستان فشر فوک فورم کے ترجمان کے مطابق تیز ہواؤں کے باعث سمندر میں طغیانی رہی، ماہی گیروں کی دو کشتیاں، الصدیق اور البحریہ، ابراہیم حیدری سے روانہ ہوئیں۔ کشتیار کیٹی بندر کے کھلے سمندر میں ڈوب گئیں۔
ترجمان نے مزید کہا کہ میری ٹائم سیکیورٹی ایجنسی نے تقریباً 25 ماہی گیروں کو بچا لیا ہے جبکہ 8 ماہی گیر تاحال لاپتہ ہیں۔ ڈپٹی کمشنر ٹھٹھہ کے دفتر سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ بقیہ آٹھ ماہی گیروں کے لیے ریسکیو آپریشن ڈپٹی کمشنر ٹھٹھہ کی نگرانی میں کیا جا رہا ہے۔
دوسری جانب ریسکیو ذرائع کا کہنا ہے کہ 14 ماہی گیر تاحال لاپتہ ہیں۔ ان کی تلاش کے لیے ریسکیو ٹیمیں روانہ کر دی گئیں۔ ریسکیو اہلکار نے مزید بتایا کہ ریسکیو کئے گئے ماہی گیروں کو اسپتال منتقل کردیا گیا ہے اور ان کی صحت کافی بہتر ہے۔
واضح رہے کہ ایک روز قبل کراچی میں 60 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلنے والی تیز ہواؤں کے نتیجے میں کم از کم 6 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے تھے۔
شہر کے متعدد علاقوں میں تیز ہواؤں سے دیواریں گر گئیں اور دیگر تعمیرات کو بھی نقصان پہنچا۔ تیز ہواؤں کی وجہ سے متعدد موٹر سائیکل سوار اپنا توازن کھونے سے زخمی بھی ہوئے۔
مزید پڑھیں: ڈکیتوں کاشوہراور بچوں کے سامنے خاتون کا گینگ ریپ، سنسنی خیز انکشافات