عیدالاضحیٰ پر ہونے والی تقریبات اور دعوتوں سے گریز کیا جائے،میئرکراچی

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

عیدالاضحیٰ پر ہونے والی تقریبات اور دعوتوں سے گریز کیا جائے،میئرکراچی
عیدالاضحیٰ پر ہونے والی تقریبات اور دعوتوں سے گریز کیا جائے،میئرکراچی

کراچی:میئرکراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کی وباء میں کمی آئی ہے تاہم کورونا وائرس کی وباء مکمل طور پر ختم نہیں ہوئی، اگر شہریوں نے عیدالاضحی کے موقع پر مذہبی فرائض کی ادائیگی کے دوران ایس او پیز پر عملدرآمد نہ کیا تو خدشہ ہے کہ اس وباء میں تیزی آسکتی ہے اور شہریوں کی ایک بڑی تعداد اس سے متاثر ہوسکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس لیے شہری لازمی طور پر احتیاطی تدابیر اختیار کریں اور عیدالاضحی کے موقع پر ہونے والی تقریبات اور دعوتوں سے گریز کیا جائے اور سماجی فاصلے کو برقرار رکھا جائے۔

انہوں نے کہاکہ کووڈ 19کے پیش نظر عید الاضحی کے اجتماعات میں بھی خصوصی احتیاط کی ضرورت ہے تاکہ اس وباء میں دوبارہ تیزی نہ آئے اور ہم جلد سے جلد اس سے چھٹکارا حاصل کرسکیں۔ بلدیہ عظمیٰ کراچی نے اس حوالے سے اپنے اسپتالوں میں ضروری انتظامات کیے ہیں اور مفت ٹیسٹنگ کی سہولت بھی مہیا کی جارہی ہے۔

یہ ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے کہ متعدی امراض سے نہ صرف خود کو بچائیں بلکہ اپنے اطراف میں رہنے والوں کو بھی احتیاطی تدابیر اپنانے پر قائل کریں، انہوں نے کہا کہ مویشی منڈی میں احتیاطی تدابیر اختیار کی جائیں اور کم عمر بچوں کو ساتھ لے جانے سے گریز کیا جائے۔

جانوروں سے انسانوں میں منتقل ہونے والے کانگو وائرس سے حفاظت کے حوالے سے جاری ہونے والی طبی ہدایات پر عملدرآمد کریں، قربانی کے جانوروں کی آلائشیں نالوں اورسڑکوں اور گلیوں میں پھینکنے کے بجائے مخصوص مقامات پر رکھی جائیں جہاں سے صفائی کا عملہ انہیں اٹھاسکے۔

فضائی حادثات سے بچاؤ کے لیے ایئرپورٹ کے اطراف علاقوں میں قربانی کے جانوروں کی آلائشیں ہرگز نہ پھینکی جائیں،انہوں نے کہا کہ بلدیہ عظمیٰ کراچی کا متعلقہ محکمہ قربانی کے مقامات پر جراثیم کش اسپرے کرے گا، خاص طور پر تنگ گلیوں اور نشیبی مقامات پر اسپرے کے خصوصی انتظامات کیے گئے ہیں۔

برساتی نالوں کی صفائی اس وقت تک ممکن نہیں جب تک انہیں صاف رکھنے اور مستقل نگرانی کا نظام نہیں اپنایا جاتا، برساتی نالوں میں کچرا اور جانوروں کی آلائشیں ہرگز نہ پھینکیں جن کی وجہ سے نالوں میں پانی کی سطح بلند ہوجاتی ہے اور اطراف کی آبادیوں کو خطرہ لاحق ہوجاتا ہے۔

Related Posts