پاکستانی کوہ پیماؤں کی آکسیجن کے بغیر ’کے ٹو‘ سر کرنے کے لیے کوششیں جاری

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

پاکستانی کوہ پیماؤں کی آکسیجن کے بغیر ’کے ٹو‘ سر کرنے کے لیے کوششیں جاری
پاکستانی کوہ پیماؤں کی آکسیجن کے بغیر ’کے ٹو‘ سر کرنے کے لیے کوششیں جاری

اسکردو: شدید ترین سردی کے دوران پاکستانی کوہ پیماؤں کی آکسیجن کے بغیر ’کے ٹو‘ سر کرنے کے لیے پیش قدمی جاری ہے۔

اس حوالے سے معروف کوہ پیما محمد علی سدپارہ کا کہنا ہے کہ کے ٹو سر کرنے کی مہم میں ان کا بیٹا ساجد علی اور جان اسنوری ساتھ ہیں، کل سے جاری برفباری رک چکی ہے۔

انہو ں نے کہا کہ ہم عالمی ریکارڈ بنانے جا رہے ہیں قوم دعا کرے، 25 جنوری پاکستان کے لیے ایک اور عالمی ریکارڈ کا دن ہو گا۔

مہم میں شامل کوہ پیما ساجد علی دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی کو بغیر آکسیجن سر کرنے کے لئے بر سر میدان ہیں، جو کہ اب تک کسی کوہ پیما نے نہیں کیا۔ اس حوالے سے ساجد علی نے کہا ہے کہ کے ٹو بغیر آکسیجن سر کر کے ملک کا نام روشن کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ مہم مشکل ضرور ہے ناممکن نہیں، سخت موسم کا مقابلہ بھی امتحان ہے، کوشش ہوگی بغیر آکسیجن کے ٹو سر کروں۔واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے نیپالی کوہ پیما کی ٹیم نے تاریخ میں پہلی مرتبہ کے ٹو کو موسم سرما میں سر کیا ہے، اس سے پہلے ایسا کبھی ممکن نہیں ہوسکا۔

Related Posts