تعلیمی ادارے بند رہنے سے لاکھوں اساتذہ کا بے روزگار ہونے کا خدشہ

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

تعلیمی ادارے بند رہنے سے لاکھوں اساتذہ کا بے روزگار ہونے کا خدشہ
تعلیمی ادارے بند رہنے سے لاکھوں اساتذہ کا بے روزگار ہونے کا خدشہ

کراچی: آل سندھ پرائیویٹ اسکولز اینڈ کالجز ایسوسی ایشن کا اسکول، کالجز اور یونیورسٹیز طویل عرصے بند رکھنے کی مخالفت کردی، آل سندھ پرائیویٹ اسکولز اینڈ کالجز ایسوسی ایشن کا شیڈول کے مطابق اسکول کھولنے کا مطالبہ۔

حیدر علی نے اس حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اگر ملک بھر کے دیگر ادارے اور بازار کھولے جاسکتے ہیں تو تعلیمی ادارے کیوں نہیں۔ انہوں نے کہا کہ پرائیویٹ اسکول کی تمام ایسوسی ایشن اپنے آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان حتمی فیصلہ آنے کے بعد کرینگے۔

اسکولوں کی طویل بندش سے 50 فیصد سے زیادہ اسکول ہمیشہ کیلئے بند ہوجائیں گے۔ آل سندھ پرائیویٹ اسکولز اینڈ کالجز ایسوسی ایشن کے مطابق لاکھوں کی تعداد میں اساتذہ کا بے روزگار ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔

سید حیدر علی نے کہا کہ ایسوسی ایشن بورڈز کے امتحانات لینے اور انہیں منسوخ نہ کرنے کا مطالبہ کرتی ہے۔ انٹر بورڈز چیئرمین کمیٹی کی طرح ہم نے بھی اسکولوں کیلئے ایس او پیز پیش کر دیئے ہیں۔

بورڈ کے امتحانات کی منسوخی سے میرٹ ختم ہوجائے گا۔ امتحانات نہ ہونے سے بہت ساری پیچیدگیاں پیدا ہونگی۔ تعلیمی اداروں کی طویل بندش کے بجائے انہیں کھولنے کی منصوبہ بندی کی جائے۔

پرائیویٹ انسٹیٹیوشنز کے لیے گرانٹ ان ایڈ کا اعلان کیا جائے۔ آل سندھ پرائیویٹ اسکولز اینڈ کالجز ایسوسی کے مطابق آن لائن تدریس کا فائدہ صرف دو فیصد بچوں کو ہوگا۔

Related Posts