الیکشن کمیشن آف پاکستان نے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات میں تعطل پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کیس کا فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان میں آج اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات کے انعقاد سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ لاء کمیشن کے ڈائریکٹر جنرل نے وفاقی حکومت سے بلدیاتی انتخابات کیلئے جلد از جلد انتظامات کرنے کا مطالبہ کیا۔
سیکریٹری داخلہ نے الیکشن کمیشن کو آگاہ کیا کہ وفاقی حکومت اسلام آباد کے بلدیاتی اداروں کو مزید اختیارات دینا چاہتی ہے جس کیلئے نئی قانون سازی کی جارہی ہے۔ الیکشن کمیشن میں بلوچستان کے ممبر نے قانون سازی کیلئے درکار وقت پوچھ لیا۔
الیکشن کمیشن کو بتایا گیا کہ بلدیاتی انتخابات منعقد کرنے میں 6 ماہ کا وقت لگے گا، ممبر سندھ الیکشن کمیشن نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پہلے آپ نے 1 ماہ کہا تھا اور آج 6 ماہ کی بات کی جارہی ہے؟سیکریٹری داخلہ نے کہا کہ قانون سازی میں وقت لگتا ہے۔
وفاقی کابینہ کا ذکر کرتے ہوئے سیکریٹری داخلہ نے کہا کہ کابینہ سے نئے قانون کی منظوری مل چکی ہے۔ ممبر بلوچستان، الیکشن کمیشن نے کہا کہ ہمیں ٹائم لائن دے دیں کہ کب تک انتخابات منعقد ہوسکتے ہیں۔ سیکریٹری داخلہ نے کہا کہ تاخیر جان بوجھ کر نہیں کی جارہی۔
انہوں نے کہا کہ آپ جو بھی ہدایات دیں گے، وفاقی حکومت تک پہنچ جائیں گی۔ ممبر سندھ نے کہا کہ الیکشن کمیشن بلدیاتی انتخابات کے متعلق جلد فیصلہ جاری کردے گا۔ ڈی جی لاء نے کہا کہ نئے بلدیاتی قانون کے تحت بل کی منظوری کے بعد مزید 6ماہ لگیں گے۔
ممبر بلوچستان، الیکشن کمیشن نے کہا کہ 6ماہ تو آپ قانون سازی کیلئے مانگ رہے ہیں اور 6 ماہ بعد میں درکار ہوں گے۔ بعد ازاں الیکشن کمیشن آف پاکستان نے اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کے متعلق کیس کا فیصلہ محفوظ کر لیا۔
یہ بھی پڑھیں: بھارتی اقلیتوں کے حقوق غیرمحفوظ، عالمی برادری نوٹس لے۔معید یوسف