فنڈنگ کیس: الیکشن کمیشن نے تحریکِ انصاف رہنماؤں سے کل تک جواب طلب کر لیا

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

فنڈنگ کیس: الیکشن کمیشن نے پاکستان تحریکِ انصاف سے کل تک جواب طلب کر لیا
فنڈنگ کیس: الیکشن کمیشن نے پاکستان تحریکِ انصاف سے کل تک جواب طلب کر لیا

الیکشن کمیشن کی اسکروٹنی کمیٹی نے   ممنوعہ پارٹی فنڈنگ کیس پر پاکستان تحریکِ انصاف رہنماؤں سے کل تک  تفصیلی جواب طلب کر لیا ہے۔

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں گزشتہ روز الیکشن کمیشن کی اسکروٹنی کمیٹی کا 45واں اجلاس ہوا۔ تحریکِ انصاف کے سابق رہنما و پارٹی فنڈنگ کیس کے بنیادی درخواست گزار اکبر ایس بابر کی طرف سے وکیل احمد حسن پیش ہوئے۔

اکبر ایس بابر کے وکیل احمد حسن نے دلائل دیتے ہوئے پارٹی فنڈنگ کو مبینہ طور پر ممنوعہ اور غیر قانونی قرار دیا جبکہ اس دوران اسکروٹنی کمیٹی کے اراکین نے ان سے مختلف سوالات کیے۔

وکیل احمد حسن نے اسکروٹنی کمیٹی سے استدعا کی کہ پارٹی فنڈنگ کیس کے معاملے کو جلد از جلد پایہ تکمیل تک پہنچایا جائے۔ درخواست گزار اکبر ایس بابر نے اجلاس کے بعد میڈیا نمائندگان سے گفتگو بھی کی۔

درخواست گزار نے میڈیا نمائندگان سے گفتگو کے دوران کہا کہ تحریکِ انصاف کی حکومت نہیں چاہتی کہ پارٹی فنڈنگ کیس اپنے منطقی انجام کو پہنچے، اس لیے کیس کی راہ میں روڑے اٹکائے جا رہے ہیں۔

اکبر ایس بابر نے کہا کہ حامد خان کو پارٹی رکنیت سے بے دخل کرنے کی مذمت کرتا ہوں۔ تحریکِ انصاف کے وکلاء کو اسکروٹنی کمیٹی نے 4 دسمبر کو جواب جمع کرانے کا حکم دیا ہے۔ 

یاد رہے کہ پارٹی فنڈنگ کیس میں تحریک انصاف کے ساتھ ساتھ پاکستان مسلم لیگ (ن)  سے بھی جواب طلب کیا گیا تھا۔ ن لیگی رہنماؤں کی طرف سے الیکشن کمیشن کی اِن کیمرا اسکروٹنی کمیٹی کو  جواب جمع کروایا گیا۔

اسلام آباد میں اس سے قبل ہونے والے اِن کیمرا اجلاس میں  الیکشن کمیشن کی طرف سے سیاسی پارٹیوں کو نوٹس دیتے ہوئے کہا گیا کہ 7 نکاتی سوالنامے کا تسلی بخش جواب جمع کروائیں۔

مزید پڑھیں: فنڈنگ کیس: ن لیگ نے  سوالنامے کا جواب جمع کروا دیا

Related Posts