سیاسی جماعتیں 29اگست سے قبل اپنے اثاثوں کی تفصیلات جمع کرائیں، الیکشن کمیشن

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

سیاسی جماعتیں 29اگست سے قبل اپنے اثاثوں کی تفصیلات جمع کرائیں، الیکشن کمیشن
سیاسی جماعتیں 29اگست سے قبل اپنے اثاثوں کی تفصیلات جمع کرائیں، الیکشن کمیشن

اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان نے منگل کو تمام رجسٹرڈ سیاسی جماعتوں کو 29 اگست 2022 سے پہلے اپنے اثاثوں کی تفصیلات جمع کرانے کا حکم دیا۔

تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن نے کہا کہ تفصیلات سال 22-2021کے لیے ہیں، سالانہ آمدن اور آمدن کے ذرائع بھی پیش کرنے ہوں گے۔

الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ اسی جماعتیں جو الیکشن کمیشن کے ساتھ رجسٹرڈ ہیں، تفصیلات سال 22-2021کے لیے ہیں، سالانہ آمدن اور آمدن کے ذرائع بھی پیش کرنے ہوں گے۔

الیکشن کمیشن کے مطابق یہ گوشوارے الیکشن ایکٹ 2017 کے شق 210 کے تحت الیکشن کمیشن کے پاس جمع کرانا ضروری ہوتا ہے۔ ای سی پی نے کہا کہ سیاسی جماعتیں فارم D پر مالی سال سال کے اختتام کے 60 دنوں کے اندر اندر چارٹرڈ اکاونٹنٹ کی جانب سے آڈٹ شدہ مالی گوشوارے جمع کرانیکا پابند ہے۔

الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ مالی گوشوارے، سالانہ آمدن و اخراجات، فنڈز کے ذرائع و اثاثے اور واجبات کی تفصیلات پر مشتمل ہوں گی۔اعلامیئے میں مزید کہا گیا کہ مالی گوشوارے کے ساتھ چارٹرڈ اکاونٹنٹ کے مرتب کردہ رپورٹ کے ساتھ جماعت کے مجاذ عہدیدار کی جانب سے دسخط شدہ سرٹیفیکیٹ شامل کرانا لازمی ہوگا۔

الیکشن کمیشن نے کہا کہ سرٹیفیکیٹ میں یہ بتانا ہوگا کہ کہ الیکشن ایکٹ کے متعلقہ شق کی رو سے کوء بھی فنڈز کسی بھی ممنوعہ ذرائع سے حاصل نہیں کی گئی ہے۔ اور یہ گوشوارہ بالکل درست ہے۔

الیکشن کمیشن نے کہا کہ یہ مالی گوشوارے فارم D پر سیکرٹری الیکشن کمیشن کے نام جماعت کے مجاذ عہدیدار کے ذریعے جمع کئے جاسکیں گے، یہ فارم الیکشن کمیشن سیکرٹریٹ اسلام آباد، صوبائی الیکشن کمشنر کے دفاتر میں بلا معاوضہ دستیاب ہیں۔ جبکہ الیکشن کمیشن کی ویب سائٹ سے بھی یہ فارم ڈاون لوڈ کئے جاسکتے ہیں۔

مزید پڑھیں:عدالتی کارروائی کا بائیکاٹ کرنے والے فریقین صبر سے کام لیں، چیف جسٹس

الیکشن کمیشن کے مطابق سیاسی جماعت کی مالی پوزیشن ظاہر کرنی ہو گی، تحریری بتانا ہو گا کہ کوئی ممنوع فنڈز حاصل نہیں کیے گئے۔واضح رہے کہ ارکان اسمبلی بھی اثاثوں کی تفصیلات اور آمدن کے ذرائع سے متعلق الیکشن کمیشن کو تفصیلات جمع کروانے کے پابند ہیں۔

Related Posts