پاکستان میں بینکوں کے علاوہ مالی لین دین کیلئے ایزی پیسہ سب سے زیادہ مقبول ہے تاہم ایزی پیسہ نے صارفین کے اکاؤنٹس سے پیسے کاٹنا شروع کردیئے ہیں، ایک صارف کے فنگر پرنٹس میچ نہ ہونے کی وجہ سے اس کے اکاؤنٹ سے بار بار 99 روپے کاٹے گئے۔
ناکام تصدیق کے بعد صارفین کو موصول ہونے والا پیغام :
آپ کے فنگر پرنٹس نادرا کی طرف سے آپ کے شناختی کارڈ کے ساتھ نہیں مل سکے۔ براہ کرم یقینی بنائیں کہ آپ واضح پس منظر کے ساتھ اپنے فنگر پرنٹس کو اسکین کر رہے ہیں۔
آپ اپنے قریبی دکاندار کے پاس جا کر اپنے اکاؤنٹ کی بائیو میٹرک تصدیق بھی کروا سکتے ہیں۔ آپ کے اکاؤنٹ سے 99 روپے روپے فیس کی مد میں کاٹے گئے۔
کیا یہ ہر اکاؤنٹ کے لیے ہے یا صرف نئے اکاؤنٹس کے لیے؟
یہ فیس صرف اس وقت لاگو ہوتی ہے جب کوئی صارف L1 اکاؤنٹ میں اپ گریڈ کرتا ہے، یعنی جب وہ اپنی ٹرانزیکشن کی حد بڑھانا اور اگلے اکاؤنٹ کی سطح پر جانا چاہتا ہے۔ دیگر تمام مثالوں کے لیے جہاں ایپ کے ذریعے بائیو میٹرک تصدیق کی جاتی ہے، گاہک کو کوئی اضافی پیسہ دینے کی ضرورت نہیں ہوتی۔
اس سے پہلے ایزی پیسہ نے گزشتہ سال خاموشی سے 15روپے کی ماہانہ ایس ایم ایس الرٹ فیس متعارف کرائی۔ جنوری 2022 میں جاری کردہ ایک سرکلر میں اسٹیٹ بینک نے تمام بینکوں اور مائیکرو فنانس اداروں کو ہدایت کی تھی کہ وہ تمام ڈیجیٹل ٹرانزیکشنزکے لیے مفت ایس ایم ایس اور ای میل الرٹس فراہم کریں۔
اس کے باوجود صارفین سے ایس ایم ایس الرٹس کے لیے فیس وصول کی جاتی ہے اور بہت سے لوگوں نے اطلاعات موصول ہونے میں تاخیر کی اطلاع دی ہے جس کی وجہ سے لین دین کو ٹریک کرتے وقت مشکل ہوتی ہے۔