ڈرامہ سیریل عشق مرشد میں اداکاری کے جوہر دکھانے والی فنکارہ درِ فشاں سلیم نے کارساز حادثے پر ردِ عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ امیروں کو تھراپی پر پیسے لگانے چاہئیں۔
سوشل میڈیا پر شیئر کیے گئے پیغام میں عشق مرشد کی اداکارہ درِ فشاں سلیم نے کہا کہ جعفر کے خاندان میں ایک ذہنی مریض بچہ تھا جس کا نام ظاہر تھا اور انہوں نے اسے آزاد گھومنے پھرنے کیلئے سالوں تک چھوڑ دیا، جب تک کہ اس نے کسی کو قتل نہیں کردیا۔
پیغام میں اداکارہ درِ فشاں سلیم نے کہا کہ گل احمد خاندان کے پاس ایک ذہنی مریضہ بیٹی تھی جس کانام نتاشا دانش ہے اور انہوں نے اسے آزاد گاڑی چلانے کیلئے چھوڑ دیا، جب تک کہ اس نے دو افراد کو قتل نہیں کردیا جن میں میرے ڈرائیور کے رشتہ دار شامل ہیں۔
اداکارہ درِ فشاں سلیم نے کہا کہ امیر افراد کو برکنز کے بیگ اور پولکی کی جیولری خریدنے پر پیسہ خرچ کرنا بند اور تھراپی پر خرچ کرنا شروع کردینا چاہئے کیونکہ یہی بہت اچھا انتخاب ہوگا۔ امیر لوگ ذہنی مریض کی اصطلاح استعمال کرتے ہیں جب انہیں قانون کو دھوکہ دینا ہو۔
درِ فشاں سلیم نے کہا کہ امیروں کو ضرورت پڑ جائے تو وہ قانون کو دھوکہ دے بھی سکتے ہیں۔ کارساز حادثے کی ذمہ دار خاتون ایک بڑی آرگنائزیشن کے بورڈ کی سربراہ ہے۔ آخر ایک خاندان کسی بیمار الذہن شخص کو بورڈ کے سر پر کیسے بٹھا سکتا ہے؟