کراچی میں ایک اور المناک حادثہ، ڈمپر کی ٹکر سے موٹرسائیکل سوار جاں بحق

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Dumper ‘crushes’ mother-daughter duo to death in Sheikhupura
FILE PHOTO

کراچی میں ایک اور افسوسناک حادثے میں ایک ڈمپر نے موٹرسائیکل کو روند ڈالا جس کے نتیجے میں ایک شخص جاں بحق اور دو زخمی ہوگئے۔

یہ حادثہ بلدیہ ٹاؤن کے علاقے لکی چورنگی کے قریب پیش آیا جہاں ایک تیز رفتار ڈمپر نے موٹرسائیکل کو کچل دیا۔

ریسکیو ذرائع کے مطابق جاں بحق ہونے والے نوجوان کی شناخت 25 سالہ راحب کے نام سے ہوئی ہے جبکہ زخمیوں میں منیر اور صاہب شامل ہیں، جو کہ تینوں سگے بھائی ہیں۔ زخمیوں کو فوری طور پر اسپتال منتقل کر دیا گیا جبکہ جاں بحق نوجوان کی لاش بھی اسپتال پہنچا دی گئی۔

حادثے کی اطلاع ملتے ہی پولیس اور ریسکیو ٹیمیں موقع پر پہنچ گئیں اور تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔

یہ پہلا واقعہ نہیں اس سے قبل 8 فروری کو کراچی کے علاقے ابراہیم حیدری سے کورنگی کراسنگ جانے والی سڑک پر ایک تیز رفتار ڈمپر نے راہگیروں کو روند ڈالا تھا، جس کے نتیجے میں تین افراد موقع پر ہی جاں بحق ہو گئے تھے۔

یہ حادثہ عوامی غم و غصے کا سبب بنا، جس کے بعد مشتعل شہریوں نے ڈمپر کو آگ لگا دی، جبکہ ڈرائیور جائے وقوعہ سے فرار ہو گیا تھا۔

اعداد و شمار کے مطابق سال 2025 کے آغاز سے اب تک کراچی میں ٹریفک حادثات کے باعث 92 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔

ریسکیو حکام کی رپورٹ کے مطابق یکم جنوری سے 8 فروری کے دوران ہونے والے ان حادثات میں جاں بحق افراد میں 11 خواتین، 2 کم عمر لڑکیاں اور 9 بچے شامل ہیں، جبکہ 900 سے زائد افراد زخمی بھی ہوئے، جن میں 100 سے زائد خواتین شامل ہیں۔

نئے سال کے آغاز کے ساتھ ہی کراچی میں ٹریفک حادثات کی شرح میں خطرناک حد تک اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

حادثات میں اضافے کے پیش نظر ٹریفک پولیس نے سخت اقدامات کیے ہیں، جن میں 34655 چالان جاری کیے گئے، 490 ڈرائیوروں کو گرفتار کیا گیا اور 532 گاڑیوں کے فٹنس سرٹیفکیٹ منسوخ کر دیے گئے۔

ٹریفک حادثات کی وجوہات جانچنے اور سڑکوں پر تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے ایک چار رکنی کمیٹی قائم کی گئی ہے، جو آئل ٹینکر، ڈمپر اور واٹر ٹینکرز کے فٹنس سرٹیفکیٹ اور ان کے ڈرائیوروں کے لائسنسز کی جانچ کرے گی تاکہ مستقبل میں ایسے جان لیوا حادثات کو روکا جا سکے۔

Related Posts