کراچی کے علاقے بلدیہ ٹاؤن میں با اثر سیاسی افراد کی مداخلت کے بعد کم نرخوں پر عوام کو پانی فراہم کرنے والا واحد سرکاری ہائیڈرنٹ بند کردیا گیا۔
ہائیڈرنٹ بند کرنے کی وجہ سے بلدیہ ٹاؤن کی عوام کو شدید پریشانی اور مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق بلدیہ ٹاؤن میں پانی کی قلت کا مسئلہ برسوں پرانا ہے، 60 فیصد علاقے میں پانی کی لائنیں موجود نہیں جبکہ جن علاقوں میں واٹر بورڈ کی لائنیں ہیں وہاں دو ماہ میں ایک مرتبہ ڈیڑھ گھنٹہ پانی آتا ہے۔
پانی کی قلت کی وجہ سے علاقے کی عوام سرکاری ہائیڈرنٹ سے کم نرخوں پر پینے کا میٹھا پانی با آسانی حاصل کررہے تھے مگر گزشتہ روز اچانک ہائیڈرنٹ انتظامیہ نے اسے بند کردیا۔
ہائیڈرنٹ بند کرنے کی وجہ علاقے کے با اثر سیاسی افراد بتائے جارہے ہیں جو سرکاری ہائیڈرنٹ کے کاموں میں مداخلت کررہے ہیں۔
علاقہ مکینوں کے مطابق ہائیڈرنٹ بند ہونے سے 50 کلومیٹر دور دشوار گزار پہاڑی علاقہ منگھوپیر کرش پلانٹ سے انتہائی مہنگے داموں ٹینکر لانا پڑرہا ہے۔
دوسری جانب علاقے میں موجود غیر قانونی ہائیڈرنٹ واٹر بورڈ افسران اور ٹینکر مافیا کی ملی بھگت سے کھلے عام چل رہے ہیں۔
علاقہ مکینوں نے چیف جسٹس آف پاکستان، وزیرِ اعلیٰ سندھ، ڈی جی رینجرز، صوبائی وزیر بلدیات، ایڈمنسٹریٹر کراچی اور ایم ڈی واٹر بورڈ سے اپیل کی ہے کہ سرکاری ہائیڈرنٹ کے کاموں میں سیاسی افراد کی مداخلت کرائی جائے تا کہ بلدیہ ٹاؤن کی عوام با آسانی پانی حاصل کرسکیں۔