ملک میں سیلابی صورتحال، ٹیکس وصولیوں کا ہدف دشوار ہوگیا

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران ٹیکس وصولیاں 2 ٹریلین روپے سے تجاوز کرگئیں
رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران ٹیکس وصولیاں 2 ٹریلین روپے سے تجاوز کرگئیں

اسلام آباد: ملک بھر میں سیلابی صورتحال کے بعد فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کو رواں ماہ 683 ارب روپے ٹیکس وصولی کا  ہدف پورا کرنے میں سخت دشواریوں کا سامنا ہے۔

ایف بی آر کے مطابق 683 ارب روپے کا یہ ہدف پورا کرنا ضرورہ ہے تاکہ امدادی پروگرام کے لئے آئی ایم ایف کے اضافی ٹیکس وصولوں کے مطالبے سے بچا جا سکے۔

 ملک کو درپیش سیلاب کی بدترین صورتحال سے ٹیکس کی وصولیوں کی رفتار سست پڑگئی، جس سے ٹیکس وصولی کا ہدف پورا کرنا مشکل ہوگیا ہے۔

دوسری جانب ایف بی آر کے اعلیٰ حکام کو توقع ہے کہ وہ بڑے ٹیکس دہندگان اور کارپوریٹ شعبے سے چیف کمشنر لارج ٹیکس پئیرز یونٹ کے ذریعہ مطلوبہ ہدف حاصل کرنے میں کامیاب ہوجائیں گے۔

 ایف بی آر کی جانب سے پیشگی ٹیکس وصولیوں کے لئے بھی کوششیں تیز کی جارہی ہیں۔

واضح رہے ایف بی آر نے ستمبر کے لئے 380 ارب روپے کی ٹیکس وصولیاں کی ہیں باقی 11 دنوں میں 303 ارب روپے وصولیوں کا مطلوبہ ہدف پورا کرنا ہوگا، جبکہ رواں مالی سال کے لئے 7470 ارب ٹیکس روپے وصولیوں کا ہدف مقرر ہے۔

Related Posts