عراق کے وزیر اعظم مصطفیٰ کاظمی کے گھر پر ڈرون سے قاتلانہ حملہ کیا گیا ہے جس کے بعد دارالحکومت بغداد میں سیکورٹی صورتحال کشیدہ ہوگئی۔
تفصیلات کےمطابق عراقی وزیر اعظم کے گھر پر ڈرون سے قاتلانہ حملہ کیا گیا، خوش قسمتی سے مصطفیٰ الکاظمی حملے سے محفوظ رہے جس کی سیکورٹی ذرائع نے تصدیق کی ہے۔ حملے کے بعد دارالحکومت کی سیکورٹی میں اضافہ کردیا گیا۔
پاکستان پر خالصتان ریفرنڈم مہم کی پشت پناہی کا الزام جھوٹا نکلا
بھارت میں اسپتال کے آئی سی یو میں آتشزدگی،11مریض ہلاک
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں عراقی وزیر اعظم مصطفیٰ الکاظمی نے کہا کہ میں ٹھیک ہوں اور الحمد اللہ اپنے عوام کے درمیان ہوں، انہوں نے عوام کو اپنے وطن عراق کی خاطر صبر و تحمل سے رہنے کی ہدایت کی۔
وزیر اعظم نے کہا کہ غداروں کے میزائل مومنوں کے عزم و حوصلے متزلزل نہیں کرسکتے، عوام کی سلامتی اور انصاف کے حصول کے ساتھ ساتھ قانون نافذ کرنے کیلئے عراق کی بہادر سیکورٹی فورسز کی استقامت پر آنچ نہیں آنے دیں گے۔
كنت ومازلت مشروع فداء للعراق وشعب العراق، صواريخ الغدر لن تثبط عزيمة المؤمنين، ولن تهتز شعرة في ثبات وإصرار قواتنا الأمنية البطلة على حفظ أمن الناس وإحقاق الحق ووضع القانون في نصابه.
أنا بخير والحمد لله، وسط شعبي، وأدعو إلى التهدئة وضبط النفس من الجميع، من أجل العراق.— Mustafa Al-Kadhimi مصطفى الكاظمي (@MAKadhimi) November 7, 2021
عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم پر قاتلانہ حملے کے نتیجے میں 5 سے زائد شہری زخمی ہوگئے۔ حملہ آوروں نے بغیر پائلٹ مسلح ڈرون استعمال کرتے ہوئے مصطفیٰ الکاظمی کے گھر کو نشانہ بنایا۔ بعد ازاں فائرنگ کرکے خوف و ہراس پھیلایا گیا۔
فائرنگ بغداد کے گرین زون میں ہوئی۔ عراقی جوائنٹ آپریشنز کمانڈ کا کہنا ہے کہ اتوار کی صبح وزیر اعظم کی رہائش گاہ پر ڈرون بم کے ذریعے قاتلانہ حملہ ناکام بنایا گیا۔ حملے پر تفتیش جاری ہے، ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔