ڈرامہ سیریل آخر کب تک معاشرے کا تلخ چہرہ بے نقاب کرنے میں مصروف

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

ڈرامہ سیریل آخر کب تک معاشرے کا تلخ چہرہ بے نقاب کرنے میں مصروف
ڈرامہ سیریل آخر کب تک معاشرے کا تلخ چہرہ بے نقاب کرنے میں مصروف

پاکستانی ٹی وی اسکرینز پر نشر کیا جانے والا ڈرامہ سیریل آخر کب تک اپنے آغاز سے ہی بہت سے سماجی مسائل کو موضوع بناتے ہوئے معاشرے کا تلخ چہرہ بے نقاب کرنے میں مصروف ہے۔

متعدد مسائل کو اجاگر کرنے والے  ڈرامہ سیریل آخر کب تک کی 28 اقساط نشر کی جاچکی ہیں  جن میں ان مسائل کی نشاندہی کی گئی ہے جن پر عام طور پر آواز نہیں اٹھائی جاتی یا پھر لوگ ایسے معاملات پر گفتگو کو معیوب سمجھتے ہیں۔

ٹی وی ڈرامہ آخر کب تک کی کاسٹ میں اُشنا شاہ، عدیل حسین، ہارون شاہد، اظفر رحمان، جویریہ عباسی اور شہود علوی جیسے منجھے ہوئے اداکار شامل ہیں جس میں جنسی ہراسانی، بلیک میلنگ، ذہنی صحت اور خواتین کے حقوق کو موضوع بنایا گیا۔

شادی میں میاں بیوی کی رضامندی کو اجاگر کرتے ہوئے یہ ڈرامہ سیریل معاشرے کے دیگر اہم مسائل کی بھی نشاندہی کررہا ہے جن پر مشرقیت کے لبادے میں ملبوس پاکستانی شہری اور عوام الناس کی اکثریت عموماً بات کرنا بھی پسند نہیں کرتی۔

والدین کا کردار

عام طور پر ماں باپ اور بچوں میں کچھ نہ کچھ فاصلہ ضرور موجود ہوتا ہے۔ ڈرامہ سیریل آخر کب تک ہمیں سمجھانے کی کوشش کرتا ہے کہ باپ کو بیٹیوں کا دوست بننے کی ضرورت ہوتی ہے تاکہ وہ اسے اپنے مسائل سے آگاہ کرسکیں۔

پاکستان سمیت مشرقیت کے لبادے میں ملبوس معاشروں میں کسی باپ کا بیٹی کیلئے دوستانہ یا معاون رویہ حیرت انگیز ہوسکتا ہے تاہم بیٹیاں اگر اپنے مسائل والدین کو بھی نہ بتا سکیں تو قریبی رشتے ایک دوسرے کو بہت نازک وقتوں میں بے یارومددگار چھوڑسکتے ہیں۔ 

درست پرورش کی اہمیت 

مثل مشہور ہے کہ ایک مرد کو تعلیم دینا فرد کو تعلیم دینا ہے جبکہ عورت کو تعلیم دینا ایک نسل کو پڑھانا ہے۔ بیٹی کی درست سمت میں پرورش اور خاموشی کی بجائے مناسب مواقع پر بولنا سکھانے سے معاشرے میں بڑی تبدیلیاں رونما ہوسکتی ہیں۔

ہراسانی کے مسائل

ڈرامے کا کردار فجر اپنے شوہر کے سامنے زلفی کو بے نقاب نہ کرنے کے الزام کا سامنا کرتا ہے۔ صائم کو یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ وہ بچپن سے ہی ہراسگی کا شکار رہی ہے۔ فجر کا کزن اسے ہراساں کرتا رہتا تھا۔

جنسی ہراسانی کا شکار افراد کیلئے اپنے مسائل پر کھل کر بات کرنا آسان نہیں ہوتا۔ خودکشی ہر مسئلے کا حل نہیں تاہم آخر کب تک حقیقت سے نزدیک ڈرامہ ہے جس میں دکھایا گیا کہ پاکستانی لڑکیاں بلیک میل ہونے پر کس حد تک پریشان ہوسکتی ہیں۔

نور اور اس کے شوہر جیسے لوگ جنسی ہراسانی جیسی تلخ حقیقت کو نہ صرف تسلیم کرتے ہیں بلکہ خاموش رہنے کی بجائے اس کا سامنا کرنے کا فیصلہ کر لیتے ہیں۔ مختصر الفاظ میں آخر کب تک میں ساس بہو کے علاوہ بہت سے معاملات زیر بحث آئے ہیں۔ 

Related Posts