نوجوان سوشل میڈیا کو اچھے کاموں کیلئے استعمال کریں ،پروفیسر ڈاکٹر زبیر شیخ

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Dr. Zubair Shaikh presided over the teachers' meeting in MAJU

کراچی: محمد علی جناح یونیورسٹی کراچی کے صدر پروفیسر ڈاکٹر زبیر شیخ نے طلبہ سے کہا ہے کہ وہ اپنی ذاتی انا کی تسکین کے لیے کسی اچھے کام کو سوشل میڈیا پر منفی انداز میں پیش کرنے سے گریز کریں، کیونکہ کسی بھی درسگاہ کو مادرعلمی کے طور پر لیا جاتا ہے اور کوئی بھی نوجوان اپنی ماں سے ناراضگی کی صورت میں اس کے خلاف پروپیگنڈا نہیں کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ نوجوان سوشل میڈیا کو اچھی باتوں اور اچھے کاموں کی حوصلہ افزائی کے لئے استعمال کریں کیونکہ صرف منفی پروپیگنڈے کے لیے استعمال سے خود ان کی شخصیت کے بارے میں اچھا تاثر قائم نہیں ہوتا ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز یونیورسٹی کیمپس میں سوشل میڈیا کا موثر استعمال کی اہمیت پر سینئر اساتذہ کے ساتھ منعقد ہونے والے ایک اجلاس کے دوران کیا جس میں یونیورسٹی کے تمام ڈین ،شعبہ جاتی سربراہان، ڈائریکٹر اکیڈمکس اور ڈائریکٹر کیو ای سی نے شرکت کی۔

ڈاکٹر زبیر شیخ نے اجلاس میں ماجو کی سوشل میڈیا ٹیم کو اس ضمن میں ایک متحرک کردار ادا کرنے کی ہدایت کی اور ان سے کہا کہ وہ سوشل میڈیا کے بہتر استعمال کی اہمیت اجاگر کرنے کے لیےسیمینار اور ورکشاپس کا انعقاد کریں تاکہ کہ اس کے غلط استعمال کی حوصلہ شکنی کی جا سکے۔

انہوں نے سوشل میڈیا کی ٹیم پر زور دیا کہ وہ یونیورسٹی کے امیچ کو مزید بہتر بنانے پر خصوصی توجہ دی جائے اور یونیورسٹی کی ویب سائٹ کو مسلسل اپ ڈیٹ کرتے رہیں۔

مزید پڑھیں:سوشل میڈیا پر کنٹرول کا حکومتی منصوبہ کہیں پاکستان کو سوشل میڈیا سے محروم نہ کردے۔۔۔

انہوں نے کہا یونیورسٹی میں ہونے والے سیمینارز اور ورکشاپس کے انعقاد کے موقع پر تجربہ کار اور پروفیشنل ماہرین کو مدعو کیا جائے جن کے تجربات سے کچھ سیکھا جاسکے اور طلباء کو بہتر رہنمائی حاصل ہو سکے۔

انہوں نے کہا کہ ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم اپنے طلبا کو عزت نفس، ٹائم مینجمنٹ اور اعلی اخلاقی و سماجی قدروں کی پابندی کا احساس دلائیں تاکہ وہ اپنی عملی زندگی میں قدم رکھنے کے بعد اپنے ملک، سوسائٹی اور اپنی درسگاہ کی نیک نامی کا باعث بن سکیں ۔

Related Posts