نئی دہلی: بھارت کی نوجوان اور مسلم لیڈی ڈاکٹر نے بلا تفریقِ رنگ و نسل اور مذہبی امتیاز کے بغیر صرف 10 روپے میں مریضوں کا علاج شروع کردیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق آنددھرا پردیش کے شہر کپاڑہ میں ایک ایسا نجی ہسپتال قائم ہے جہاں مریض صرف 10 روپے فیس دے کر اپنا علاج کراسکتے ہیں۔ بھارتی میڈیا کے مطابق نوری پروین نامی خاتون ڈاکٹر کا تعلق مڈل کلاس گھرانے سے ہے جو ہسپتال میں دکھی انسانیت کی خدمت میں مصروف ہیں۔
ہسپتال میں مسلمانوں کے ساتھ ساتھ ہندو، سکھ اور میحی مذہب کے ساتھ ساتھ نچلی ذات کے ہندو بھی اپنا علاج کراتے ہیں۔ چیک اپ فیس کی مد میں مریضوں سے صرف 10 روپے وصول کیے جاتے ہیں۔
بھارتی پرنٹ میڈیا کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر نوری پروین نے میڈیکل کی تعلیم غریبوں کی مدد کیلئے حاصل کی۔ وجے واڑہ میں پیدا ہونے والی نوری پروین نے کپاڑہ سے طبی تعلیم حاصل کرنے کے بعد اپنا کلینک وہیں کھول لیا تھا۔
کلینک میں بیڈ پر زیرِ علاج مریضوں سے 50 روپے فیس لی جاتی ہے۔ ڈاکٹر نوری پروین کے مطابق ہسپتال میں ہر روز 40 سے زائد مریض علاج کیلئے آتے ہیں جن کا تعلق پسماندہ طبقے سے ہے جبکہ ڈاکٹر نوری پروین سماجی تنظیم بھی چلاتی ہیں۔
اب تک ڈاکٹر نوری پروین درجنوں غریب خاندانوں کو راشن مہیا کرچکی ہیں۔ عوام کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر نوری پروین کے ہاتھ میں شفا ہے اور وہ اپنا کام بخوبی جانتی ہیں۔ کلینک سے اب تک سیکڑوں افراد صحتیاب ہو کر جا چکے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: بھارتی وزیر اعظم کا نواز شریف کی والدہ کی وفات پر تعزیتی خط