واشنگٹن: امریکا کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو کیپٹل ہل حملے کی تحقیقات کیلئے تحقیقاتی پینل نے بیان ریکارڈ کرانے کی غرض سے طلب کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق امریکی حکومت کا دعویٰ ہے کہ سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حامی کیپٹل ہل پر حملے اور پر تشدد کارروائیوں میں ملوث تھے۔ تحقیقاتی پینل نے ڈونلڈ ٹرمپ کو باضابطہ سمن جاری کردیا۔
عمرے کا ویزہ حاصل کرنے والوں میں پاکستانی سب سے آگے
تحقیقاتی پینل کی جانب سے جاری کردہ سمن میں دعویٰ کیا گیا کہ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف 2020 کے انتخابات کے نتائج میں ہیر پھیر کے واضح ثبوت موجود ہیں۔
سمن میں کہا گیا کہ ڈونلڈ ٹرمپ اقتدار کی پر امن منتقلی کی راہ میں رکاوٹ بنے۔ ڈونلڈ ٹرمپ اپنے خلاف الزامات کے خلاف 4 نومبر تک متعلقہ دستاویزات تحقیقاتی کمیٹی میں جمع کرائیں۔
بین الاقوامی میڈیا کا کہنا ہے کہ 8 نومبر کو وسط مدتی انتخابات کے کچھ ہی روز بعد 14 نومبر تک سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف کیپٹل ہل حملے سے متعلق مقدمے کی سماعت شروع ہوگی۔
خیال رہے کہ موجودہ امریکی صدر جوبائیڈن کی الیکٹورل کالج میں فتح کی باقاعدہ توثیق روکنے کیلئے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حامیوں کی جانب سے امریکی ایوانِ پارلیمان کیپٹل ہل پر حملہ 6 جنوری 2021 کو ہوا۔
حیرت انگیز طور پر 6 جنوری 2021 کے روز جو واقعات پیش آئے، ان کی تفصیلات رواں برس بھی سامنے آتی رہیں جبکہ تحقیقاتی پینل نے 1000 سے زائد افراد سے اس معاملے پر تفتیش کی۔