ڈونلڈ ٹرمپ کی تارکین وطن کو ایک ہزار ڈالر امداد کی پیشکش

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

(فوٹو؛ وی بی یو آر)

ٹرمپ انتظامیہ نے رضا کارانہ طور پر امریکا چھوڑنے والے تارکین وطن کے لیے ایک ہزار ڈالر امداد کی پیشکش کردی۔

محکمہ ہوم لینڈ سیکیورٹی امریکا میں تارکین وطن کو ملک چھوڑنے پر ایک ہزار ڈالر امداد کی پیشکش کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر پکرے گئے تو اخراجات زیادہ ہو جائیں گے۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق ان تارکین وطن کو 1,000 ڈالر سفری امداد کی پیشکش کی ہے جو امریکا سے رضاکارانہ طور پر خود ہی ڈی پورٹ ہونے کا انتخاب کریں گے۔

ہوم لینڈ سیکیورٹی حکام نے کہا ہے کہ غیر قانونی طور پر امریکا میں موجود ہیں تو گرفتاری سے بچنے کے لیے امریکا سے خود ہی جلاوطن ہونا بہترین، محفوظ اور سب سے سستا طریقہ ہے۔

امریکی حکام نے کہا ہے کہ رضاکارانہ طور پر امریکا چھوڑنے پر اخراجات کم ہوجائیں گے تاہم ملک بدر کیے جانے کی اوسط لاگت فی الحال تقریباً 17,000 ڈالر ہے۔

واضح رہے کہ ٹرمپ انتظامیہ نے اب تک ایک لاکھ 52 ہزار افراد کو ملک بدر کیا ہے جبکہ بائیڈن انتظامیہ ایک لاکھ 95 ہزار تارکین وطن کو ملک بدر کیا تھا۔

جنوری 2025 تک امریکہ میں غیر قانونی تارکین وطن کی تعداد تقریباً 14.5 ملین تھی، جو 2022 میں 11 ملین تھی۔ ان میں سے 10.1 ملین افراد ایسے مخلوط حیثیت والے گھروں میں رہتے ہیں جہاں ایک یا زائد افراد امریکی شہری یا مستقل رہائشی ہیں۔

Related Posts