پی ٹی آئی حکومت گرانے کا الزام تھا لیکن ڈونلڈ لو نے اب پاکستان سے متعلق کیا مطالبہ کردیا؟

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
فرقوں کی بھول بھلیوں سے نکلو، صرف قران و سنت کو اپناؤ
zia-1-1-1
بازارِ حسن سے بیت اللہ تک: ایک طوائف کی ایمان افروز کہانی
zia-1-1-1
اسرائیل سے تعلقات کے بے شمار فوائد؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Observerbd
Observerbd

واشنگٹن :امریکی معاون وزیر خارجہ ڈونلڈ لو نے پاکستان میں 8 فروری کے عام انتخابات کی شفافیت پر سوال اٹھاتے ہوئے دھاندلی کے الزامات کی تحقیقات کی حمایت کردی ہے۔

ڈونلڈ لو نے ایک تحریری بیان جمع کرایا جس میں انتخابات میں بے ضابطگیوں کے بارے میں تشویش کا اظہار کیا گیا اور ساتھ ہی پاکستان کو درپیش بحرانوں سے نکلنے میں مدد کی ضرورت پر بھی زور دیا۔

ڈونلڈ لو انتخابات کے بعد پاکستان، پاکستان میں جمہوریت کے مستقبل اور امریکا پاکستان تعلقات کا جائزہ عنوان سے منعقدہ اجلاس کے دوران امریکی سینیٹ کمیٹی برائے خارجہ امور کی ذیلی کمیٹی کے سامنے پیش ہوں گے۔

سابق سفیر ڈونلڈ لو کوپاکستان میں بحران کا ذمہ دار سمجھا جاتا ہے کیونکہ انہوں نے امریکا میں پاکستان کے سابق سفیر اسد مجید مبینہ دھمکی دی تھی جسے ایک سائفر کے ذریعے اسلام آباد پہنچایا گیا تھا۔ سابق وزیر اعظم اور پی ٹی آئی کے بانی نے اپنی عوامی تقاریر میں 2022 میں اقتدار سے ان پر امریکی سازش کا الزام لگاتے ہوئے سائفر کا ذکر کیا تھا۔

اپنی تحریری گواہی میں ڈونلڈ لو نے پاکستان میں بے ضابطگیوں کے بارے میں واشنگٹن کے خدشات کو اجاگر کیا، جس میں تشدد اور انتخابات میں مداخلت کے الزامات شامل ہیں۔

انہوں نے ذکر کیا کہ متعدد سیاسی رہنماؤں کو الیکشن میں رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑا، جیسے کہ مخصوص امیدواروں اور سیاسی جماعتوں کو رجسٹر کرنے میں ناکامی کی وجہ سے انتخابی عمل میں نقصان پہنچایا گیا۔

انہوں نے پی ٹی آئی کے حامیوں کے ہاتھوں بہت سے صحافیوں، خاص طور پر خواتین صحافیوں کو درپیش ہراساں اور بدسلوکی کو بھی اجاگر کیا۔

Related Posts