ایونٹ کے دوران کھلاڑیوں کو برا بھلا نہ کہیں، اُن کا مورال ڈاؤن ہوتا ہے۔ ذکا اشرف

مقبول خبریں

کالمز

zia-1
پانچ صہیونی انتہاپسندوں میں پھنسا ٹرمپ (دوسرا حصہ)
zia-1
پانچ صہیونی انتہاپسندوں میں پھنسا ٹرمپ (پہلا حصہ)
"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

لاہور: پی سی بی مینجمنٹ کمیٹی کے سربراہ ذکا اشرف نے کہا کہ ورلڈکپ کے دوران کھلاڑیوں کو برا بھلا نہ کہا جائے اس سے اُن کا مورال ڈاؤن ہوتا ہے۔

ذکا اشرف نے کہا کہ پچھلے بورڈ کے چیئرمین نے کھلاڑیوں کو لیگز کھیلنے کی این او سی دی تھی، ورلڈ کپ کا وقت آیا تو کھلاڑیوں کے فٹنس مسائل سامنے آگئے، کھلاڑیوں کو این او سی جو دیے گئے اس کی قیمت ایشیا کپ، ورلڈ کپ میں دے رہے ہیں۔

ورلڈ کپ ایونٹ میں پاکستان ٹیم کی کارکردگی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ذکا اشرف نے کہا کہ انگلینڈ دفاعی چیمپئن ہے وہ بھی پوائنٹس ٹیبل پر ہم سے بھی نیچے ہے، ایونٹ کے دوران کھلاڑیوں کو برا بھلا نہ کہا جائے، ان کا مورال ڈاؤن ہوتا ہے، نتائج کچھ بھی ہوں ورلڈ کپ کے بعد جو ماہرین رائے دیں گے اس کے مطابق فیصلہ کریں گے۔

عمر گل نے شاداب خان کی انجری پر سوالات اُٹھا دیئے؟

ذکا اشرف کا کہنا تھا کہ دنیا بھر میں کھلاڑیوں کو بہت بھاری تنخواہیں دی جارہی ہیں، میری سوچ تھی کہ کھلاڑیوں کو قومی ٹیم میں کھیلنے کے لیے زیادہ پیسے دیں، کھلاڑیوں کو ایک دو لیگز کے لیے اجازت دیں، کھلاڑیوں کو لیگز سے روکیں اور نیشنل ڈیوٹی کے لیے استعمال کریں۔

پی سی بی کے سربراہ ذکا اشرف نے مزید کہا کہ میرا کوئی سیاسی ایجنڈا نہیں، نجم سیٹھی کو بھی فیئرویل دینا چاہتا تھا، پاکستان کرکٹ کی بہتری کے لیے ان سے تعاون کرنے کو کہا تھا، پچھلے تین چار جو چیئرمین رہے انہوں نےکوئی پلان ہی نہیں کیا، یہ کمزوریاں ہیں جو ورلڈ کپ کے بعد کم کریں گے۔

Related Posts