ہری پور میں عوامی تحریک کامیاب! ارم فاطمہ ترک کی انتھک محنت سے پھرہاری میں متنازعہ لیز روک دی گئی

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Disputed Lease in Phirhari Suspended Due to Irum Fatima Turk's Tireless Efforts
ONLINE

 پیپلزپارٹی کی رہنما ارم فاطمہ ترک اور اہلیان پھرہاری ہری پور کی محنت اور جدوجہد کے نتیجے میں 800 کنال زمین پر دی جانے والی متنازعہ لیز کے خلاف بڑی کامیابی حاصل کرلی گئی۔

ڈپٹی کمشنر ہری پور نے فوری طور پر دفعہ 144 نافذ کر دی جس کے تحت نہ تو کوئی تعمیراتی کام شروع ہو سکتا ہے، نہ پولیس زبردستی کر سکتی ہے اور نہ ہی کوئی ٹھیکیدار یا مشینری وہاں تعینات کی جا سکتی ہے۔

محکمہ ماحولیات کی جانب سے بھی این او سی جاری نہ ہونے کی تصدیق کی گئی ہے جس سے یہ منصوبہ غیرقانونی قرار پاتا ہے۔

یہ کامیابی عوامی طاقت اور اجتماعی جدوجہد کا واضح ثبوت ہے تاہم یہ تحریک ابھی ختم نہیں ہوئی اور پھرہاری کے عوام اپنی زمین، پانی، ماحول اور آنے والی نسلوں کے تحفظ کے لیے پرعزم ہیں۔

ہری پور کے ڈپٹی کمشنر آفس کے سامنے ہونے والے احتجاج میں عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی، جہاں انہوں نے یہ واضح پیغام دیا کہ ان کی زمین کسی بھی غیرمنصفانہ فیصلے کی نذر نہیں ہو سکتی۔

احتجاج میں سیاسی و سماجی رہنماؤں، صحافیوں، بزرگوں، خواتین اور نوجوانوں کی بڑی تعداد موجود تھی، جنہوں نے متفقہ طور پر اس غیرقانونی لیز کے خلاف آواز اٹھائی۔

اس موقع پر پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنما ارم فاطمہ ترک نے نمایاں کردار ادا کیا اور عوامی حقوق کے لیے اپنی غیر متزلزل حمایت کا اعلان کیا۔

انہوں نے کہا کہ یہ زمین صرف پھرہاری کے عوام کی نہیں بلکہ ہری پور کے ضمیر کی آواز ہے، اور اس جدوجہد کو ہر سطح پر جاری رکھا جائے گا۔

احتجاج میں دیگر سیاسی و سماجی شخصیات بھی شریک ہوئیں، جن میں سابق وزیر قاضی محمد اسد، قومی وطن پارٹی کی ڈاکٹر فائزہ رشید، پیپلز پارٹی کے جہانزیب خان تنولی، ذوالفقار قریشی، جاوید اقبال، عوامی نیشنل پارٹی کے مسعود مشوانی، پاکستان مسلم لیگ ن کے عظمت اعوان، صدر ینگ تاجر گروپ ملک وجاہت محبوب اعوان، تحریک صوبہ ہزارہ کے عبدالصبور قریشی اور دیگر شامل تھے۔

پھرہاری کے عوام نے اس کامیابی کو اپنی جیت قرار دیا اور عزم ظاہر کیا کہ وہ اپنی زمین کے تحفظ کے لیے ہر قانونی اور سماجی محاذ پر جدوجہد جاری رکھیں گے۔

یہ معاملہ اب اعلیٰ حکام، صدر پاکستان، اقوامِ متحدہ، ماحولیاتی اداروں اور عدالتی سطح پر اٹھایا جائے گا تاکہ اس متنازعہ منصوبے کو ہمیشہ کے لیے ختم کیا جا سکے۔

Related Posts