ہریانہ کے مسلم کش فسادات میں 13 مساجد کو نذر آتش کیے جانے کا انکشاف

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

جمعیت علمائے ہند کے جائزہ مشن نے ہریانہ فسادات کے بعد علاقے کا دورہ کرکے انکشاف کیا ہے کہ ہندو بلوائیوں نے مسلمانوں کی متعدد عبادت گاہوں کو نشانہ بنایا، ان میں موجود مقدس کتابوں کو نذر آتش کیا اور بعض مسجدوں میں تبلیغی جماعت کے کارکنان کے سا تھ مارپیٹ کی۔

جمعیۃ علماء ہند نے 13 ایسی متاثرہ مساجد کا دورہ کیا۔ صرف پلول میں 6  مساجد نذر آتش کی گئیں، ہوڈل میں تین مساجد، سوہنا میں تین مساجد، اور ایک مسجد گروگرام میں جلائی گئی ، گروگرام کی مسجد میں نائب امام کو بھی قتل کردیا گیا۔

جمعیت علمائے ہند کے مشن نے اپنی فائنڈنگ رپورٹ میں لکھا ہے کہ فسادات کے بعد انتقامی کارروائی کرتے ہوئے ریاستی سرکار و انتظامیہ نے غیر قانونی طور پر مسلمانوں کے گھروں و دکانوں کو منہدم کرنا شروع کردیا، جس کے متعلق خود ہائی کورٹ نے تبصرہ کیا کہ یہ ایک کمیونٹی کی نسل کشی کے مترادف ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

معذور بچوں کے زیر انتظام پاکستان کا پہلا ”کیفے خودی“ فعال

رپورٹ کے مطابق اس کے برعکس مسلمانوں کے مکان اور دکان جلانے اور ان کی عبادت گاہوں، قرآن مقدس کی توہین کرنے والے، مسجد میں موجود امام اور تبلیغی جماعت پر حملہ کرنے والے آزاد گھوم رہے ہیں اور ان کے گھرو مکانات بھی محفوظ ہیں۔

جمعیۃ علماء ہند کے مشن کی سربراہی مولانا حکیم الدین قاسمی جنرل سکریٹری جمعیۃ علماء ہند نے کی، مشن میں سینئر آرگنائزر مولانا غیور احمد قاسمی اور مولانا قاری نوشاد عادل ، قاری اسلم بڈیڈوی ، مولانا ساجد راجو پور ،و کیل یاسر عرفات ، مولانا صابر مظاہری ،مولانا شاہد ، مولانا شیر محمد مفتاحی ، مولانا جمیل شامل ہیں، جمعیۃ علماء ہند کی طرف سے ریاستی سطح پر مولانا یحییٰ کریمی ناظم اعلیٰ جمعیۃ علماء متحدہ پنچاب ،قاری محمد اسلیم بڈیڈوی صدر جمعیۃ علماء گڑگائوں، مفتی محمد سلیم ساکرس ، مولاناشیر محمد امینی گھاسیڑہ ، ماسٹر قاسم مدرسہ افضل العلوم مہوں، مولانا دلشا د، مولانا زکریا،مولاناتوفیق، مولانا طیب، حافظ یامین کارکن امن فیلوشپ، عالم بھائی وغیرہ لگاتار میدان عمل میں ہیں۔

اس وفد نے بہادری کے ساتھ ہوڈل کی بازار والی اور عیدگاہ والی مسجد کا دورہ کیا، جہاں ہر طرف سناٹا ہے ا ور اس علاقے میں ہندو انتہا پسند عناصر کا غلبہ ہے، اس سے قبل وہاں کوئی نہیں پہنچا تھا ، مسجد جلی ہوئی اور ویران ہے۔

Related Posts