کسان تحریک، بھارتی حکومت اور ٹوئٹر کے درمیان اختلافات بڑھ گئے

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

کسان تحریک، بھارتی حکومت اور ٹوئٹر کے درمیان اختلافات بڑھ گئے
کسان تحریک، بھارتی حکومت اور ٹوئٹر کے درمیان اختلافات بڑھ گئے

نئی دہلی:مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر نے بھارتی حکومت کی جانب سے ’کسان تحریک‘ سے متعلق ٹوئٹس کرنے اور دیگر مواد شیئر کرنے والے کم از کم 250 اکاؤنٹس کو بند کرنے کی درخواست کو مسترد کردیا۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق ٹوئٹر نے بھارتی حکومت کی جانب سے دی گئی درخواست پر اگرچہ فوری طور پر درجنوں اکاؤنٹس کو بند کردیا تھا، تاہم بعد ازاں مائیکرو بلاگنگ سائٹ نے تمام اکاؤنٹس کو بحال کردیا۔

حکومت کی درخواست پر عمل نہ کرنے اور حال ہی میں بھارت میں ٹوئٹر کے اعلیٰ عہدیدار کی جانب سے مستعفی ہونے کے بعد ٹوئٹر اور بھارتی حکومت کے درمیان اختلافات شدت اختیار کر گئے ہیں۔

بھارتی حکومت کی خواہش ہے کہ ٹوئٹر ان اکاؤنٹس کو بھارتی سائبر کرائم قوانین کے تحت معطل کرے جن سے متعلق حکومت نے مائیکرو بلاگنگ سائٹ کو ڈیٹا فراہم کیا ہے۔

ٹوئٹر پر بھارت میں گزشتہ ماہ نومبر سے جاری کسانوں کے مظاہروں کے حوالے سے کافی ڈیٹا اور معلومات شیئر کی جاتی ہے اور بھارت بھر میں ٹوئٹر کے لاکھوں صارفین ہیں۔

حال ہی میں گلوکارہ ریانا، میا خلیفہ اور گریٹا تھونبرگ سمیت دیگر عالمی شخصیات نے بھی کسانوں کی تحریک اور بھارت میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر ٹوئٹس کی تھیں جس پر بھارتی حکومت برہم دکھائی دی تھیں۔

بھارت میں وزیر اعظم نریندر مودی سمیت ان کی کابینہ کے زیادہ تر ارکان بھی اپنے فالوورز اور عوام تک پیغامات کو پہنچانے کیلئے ٹوئٹر کا استعمال کرتے ہیں۔

تاہم اب حکومت کی خواہش ہے کہ ٹوئٹر حکومتی ہدایات پر عمل کرتے ہوئے ایسے اکاؤنٹس کو معطل کرے جو مبینہ طور پر تشدد پر ابھارنے والا مواد شیئر کر رہے ہیں۔ٹوئٹر نے بھارتی حکومت کی درخواست کو آزادی اظہار کے خلاف قرار دیتے ہوئے مسترد کیا ہے۔

جس کے بعد ٹوئٹر اور بھارتی حکومت کے درمیان اختلافات شدید ہوگئے۔بھارت میں ٹوئٹر پر حالیہ دنوں میں حکومتی سطح پر اس لیے بھی شدید تنقید کی جا رہی ہے کہ حال ہی مین ٹوئٹر کے بانی جیک ڈورسی نے ایک ایسی ٹوئٹ کو لائیک کیا تھا۔

جس میں تجویز دی گئی تھی کہ ٹوئٹر کسانوں کے مظاہروں سے اظہار یکجہتی کیلئے ایموجی متعارف کرائے۔جیک ڈورسی کی جانب سے مذکورہ ٹوئٹ کو لائیک کیے جانے کے بعد بھارتی میڈیا میں ان پر شدید تنقید کی گئی اور ان کی پالیسیوں کو بھارت مخالف قرار دیا۔

Related Posts