دُنیا کا سب سے بڑا سرچ انجن بنانے والی کمپنی گوگل نے معذور افراد کے لیے نئے ٹول متعارف کرادئیے، اب معذور افراد چہرے کے تاثرات کے ہیر پھیر سے اینڈرائڈ فونز کا استعمال کرتے ہوئے اپنی مرضی سے فون کالز اٹینڈ اور ریجیکٹ کرسکیں گے۔
عالمی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کا کہنا ہے کہ گوگل نے وہ ٹولز متعارف کرادئیے جن کے ذریعے قوتِ گویائی سے محروم اور جسمانی طور پر معذور افراد اپنی بھنویں اٹھا کر، مسکرا کر یا سر کے اشارے سے اسمارٹ اینڈرائڈ فونز سے فائدہ اٹھا سکیں گے۔
آرٹیفیشل انٹیلی جنس ٹیکنالوجی کی مدد سے گوگل کے نئے ٹولز مشین لرننگ اور اسمارٹ فون کے فرنٹ کیمرا کو استعمال کرتے ہوئے اینڈرائڈ موبائل فون استعمال کرنے والے صارفین کے چہرے کے تاثرات اور آنکھوں کی حرکت کی بنیاد پر اقدامات اٹھاتے ہیں۔
اینڈرائڈ فون چلانے والے معذور صارفین ہونٹوں کی مسکراہٹ، بھنووں کی جنبش، ہونٹوں اور منہ کی حرکت یا آنکھوں کے اشاروں کے ذریعے اینڈرائڈ فون کے متعلقہ آپشنز کا استعمال کرکے موبائل پر دستیاب سہولیات کا استعمال کرسکیں گے جو ایک بڑی پیشرفت ہے۔
نئے فیچرز کے تحت معذور اینڈرائڈ فون صارفین کیمرا سوئچ اور آنکھوں کے اشاروں سے موبائل فون چلا سکیں گے جس کیلئے پراجیکٹ ایکٹو کے نام سے نئی ایپلی کیشن بھی پیش کردی گئی۔ ایپ کا استعمال کرکے چہرے کے تاثرات کی مدد سے اینڈرائڈ فون چلایا جاسکتا ہے۔
ابتدائی طور پر پراجیکٹ ایکٹو نامی ایپ امریکا، برطانیہ، کینیڈا اور آسٹریلیا کے شہریوں کیلئے گوگل پلے اسٹور پر مفت دستیاب ہے جبکہ معذور افراد کی تعداد وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ بڑھ رہی ہے۔ صرف امریکا میں جسمانی معذوری کے ساتھ زندگی گزارنے والے افراد 6 کروڑ 10لاکھ سے زائد ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: موسمیاتی تبدیلیاں، پرندے چونچ، جانور دم لمبی کر لیتے ہیں۔تحقیق