کیا جانتے ہیں تمباکو نوشی ہر سال 210,000 پاکستانیوں کو موت کے منہ میں دھکیل دیتی ہے؟

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

 ایک تحقیق میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں ہر سال 210,000 سے زائد افراد سگریٹ نوشی سے پیدا ہونے والے صحت کے مسائل کے نتیجے میں موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں۔

رپورٹ میں تمباکو نوشی اور معاشرے پر اس کے اثرات سے متعلق چونکا دینے والے اعداد و شمار شامل ہیں۔

تعلیمی محققین اور صحت عامہ کے ماہرین  کے نیٹ ورک کیپٹل کالنگ کی ایک رپورٹ کے مطابق سگریٹ نوشی کرنے والے بالغ افراد کا پانچواں حصہ موت کے جال میں پھنس جاتا ہے۔ کم از کم 35 ملین بالغ افراد سگریٹ نوشی کرتے ہیں اور اس تعداد میں اضافہ متوقع ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

مسجد نبوی میں قائم دنیا کا سب سے بڑا کولنگ اسٹیشن کیسے کام کرتا ہے؟

کیپٹل کالنگ کے مطابق سگریٹ نوشی دنیا بھر میں اموات کی سب سے بڑی وجہ ہے، جس سے حکومت کے سگریٹ پر ٹیکس عائد کرنے کے فیصلے کی صحت اجاگر ہوتی ہے۔

رپورٹ کے مطابق حال ہی میں نافذ کیے گئے تمباکو نوشی پر عائد ٹیکس دراصل بہت دیر سے اور بہت کم ہیں۔ اس میں یہ بھی نوٹ کیا گیا ہے کہ سگریٹ پر ادا کیے جانے والے ٹیکس 615 بلین روپے (3.85 بلین امریکی ڈالر) سے کہیں کم ہیں جو قوم کو 2019 میں تمباکو نوشی سے ہونے والی بیماریوں اور اموات کے لیے ادا کرنا پڑی۔ پاکستان بدستور دنیا کے ان ممالک میں شامل ہے جہاں سگریٹ پر ٹیکس کی شرح اب بھی کم ہے۔

کیپیٹل کالنگ کے مطابق تمباکو اپنے تقریباً نصف باقاعدہ استعمال کرنے والوں کو ہلاک کر دیتا ہے۔ تمباکو نوشی ترک کرکے 70 فیصد تک کی زندگیاں بچائی جا سکتی ہیں۔ رپورٹ میں تمباکو نوشی ترک کرنے اور عام لوگوں کے لیے اس تک رسائی کو محدود کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

اندازوں کے مطابق فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی (ایف ای ڈی) کے نفاذ سے سگریٹ تک رسائی مشکل ہو گئی ہے اور اس سے پاکستان بھر میں 360,000 جانیں بچ سکتی ہیں۔

Related Posts