راولپنڈی میں بجلی کے بھاری بلز اور مہنگائی پر جماعتِ اسلامی کا دھرنا جاری ہے۔ وفاقی حکومت اور پارٹی کے مابین مذاکرات کے دوسرے دور کا آغاز نہیں ہوسکا۔
نجی ٹی وی ڈان نیوز کی رپورٹ کے مطابق جماعت اسلامی کا مہنگائی اور بجلی کے بھاری بلوں کے خلاف احتجاج پانچویں روز میں داخل ہوگیا۔امیر جماعتِ اسلامی حافظ نعیم الرحمٰن نے دھرنے کے شرکا سے خطاب کیا اور کراچی سمیت دیگر شہروں میں دھرنے کا اعلان کیا۔
خطاب کے دوران حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ ہم اپنے مطالبات حکومت کو پیش کرچکے ہیں، اگر منظوری میں ٹال مٹول کی تو اگست کے بلز کا بائیکاٹ بھی کیاجاسکتا ہے۔ واضح رہے کہ حافظ نعیم الرحمٰن نے کراچی اور لاہور کے علاوہ کوئٹہ اور پشاور میں بھی دھرنے کا فیصلہ کیا تھا۔
لاہور سے جماعتِ اسلامی کے کارکنان کو رہا کردیا گیا جو دھرنے میں شرکت کیلئے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد اسلام آباد کی طرف روانہ ہوگئے، جماعتِ اسلامی نے قید سے رہا کیے گئے کارکنان کا استقبال بھی کیا۔ کارکنان کو پھولوں کے ہار پہنائے گئے اور ہتھکڑیوں کو سیاسی مزاحمت کا زیور قرار دیا گیا۔
رہنما جماعتِ اسلامی احمد سلمان بلوچ کا کہنا تھا کہ جماعتِ اسلامی کے کارکنان کو جیل میں قید، گرمی، حبس اور بارش کے باعث دھرنے میں شدید مشکلات کا سامنا ہے لیکن جعلی حکومت کے دور میں عوام کو درپیش مشکلات کے آگے یہ مشکلات کچھ بھی نہیں ہیں۔
وفاقی حکومت نے گزشتہ ماہ 28 جولائی کو جماعتِ اسلامی سے مذاکرات کے بعد تمام کارکنان کی رہائی کا اعلان کیا تھا اور مسائل کے حل کیلئے تکنیکی کمیٹی تشکیل دی تھی۔ وقت کے ساتھ ساتھ جماعتِ اسلامی کے احتجاج کا دائرہ وسیع ہوتا نظر آتا ہے۔