راولپنڈی: ڈائریکٹر جنرل آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا ہے کہ سنجیدہ معاملات سیاست کی بھینٹ چڑھائے جارہے ہیں، سیاسی مافیا آپریشن عزمِ استحکام کو متنازعہ بنانا چاہتا ہے۔
تفصیلات کے مطابق پریس بریفنگ کے دوران ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ عزمِ استحکام آپریشن نہیں بلکہ دہشت گردی کے خلاف مربوط مہم ہوگی۔ آپریشن عزمِ استحکام پر سیاست ہورہی ہے۔ ایک سیاسی اور غیر قانوین مافیا کیوں کھڑا ہوگیا اور کہنے لگا کہ ہم آپریشن نہیں ہونے دیں گے؟
پریس بریفنگ کے دوران لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا کہ ملک کا المیہ یہ ہے کہ سنجیدہ معاملے کا سیاست کی وجہ سے مذاق بنایا جاتا ہے۔ ملک میں کوئی نو گو ایریا نہیں ہے۔ گزشتہ ماہ وزیراعظم آفس نے عزمِ استحکام پر بیان جاری کیا۔ جب یہ فوجی آپریشن نہیں تو اسے متنازعہ کیوں بنایا جاتا ہے؟
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ ایک مضبوط لاطی عزمِ استحکام کے اغراض و مقاصد پورے نہیں ہونے دینا چاہتی۔ دہشت گردی کے خلاف شدت سے جنگ لڑی گئی۔ ہم ہر گھنٹے مین 4 سے 5آپریشن کرتے ہیں۔ ملک کے 50 فیصد مدارس اب بھی رجسٹرڈ نہیں، کیا یہ فوج کا کام ہے؟
ترجمان پاک فوج نے کہا کہ پاکستان میں 32 ہزار سے زائد مدارس پاکستان میں ہیں، 16 ہزار مدارس رجسٹرڈ ہیں۔ دیگرمدارس کہاں ہیں؟ ان کو کون چلاتا ہے؟ نیکٹا کا کہنا ہے کہ خیبر پختونخوا میں انسدادِ دہشت گردی عدالتیں 13 جبکہ بلوچستان میں 9 ہیں۔